شہبازشریف کیخلاف منی لانڈرنگ مقدمے میں وکیل دفاع نے مونس کیس کا حوالہ دیدیا
وزیراعظم شہبازشریف منی لانڈرنگ کیس میں اسپیشل کورٹ میں پیش ہوگئے، شہبازشریف کے خلاف منی لانڈرنگ مقدمے میں وکیل دفاع نے (ق) لیگ کے رہنما مونس الہیٰ کے کیس کا حوالہ دے دیا۔
شہبازشریف کےعلاوہ حمزہ شہبازکو بھی پیش ہونا تھا لیکن وہ عدالت میں حاضر نہیں ہوسکے۔
وکیل امجد پرویزنے دلائل کا آغازکرتے ہوئے کہا کہ 5 اکاؤنٹس کوختم کیا گیا جن میں 9 ارب روپے کا لین دین ہوا۔ بتایا گیا کہ ان اکاؤنٹس کاسلمان شہبازسےتعلق نہیں۔ یہ بے نامی 5 اکاؤنٹس مشتاق چینی کے ہیں، جس کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
وکیل دفاع امجد پرویزایڈووکیٹ نے کہا کہ پیسےبوریوں میں بھرکربینک میں جمع کرانےکا الزام ہے، مونس الٰہی کیس کا فیصلہ پیش کرتا ہوں، جن کے خلاف کیس کا چالان پیش کیاجا چکا تھا۔ اس کیس اورمونس الہیٰ کیس میں مشابہت ہے، وہاں پرشئیرکا مسئلہ تھا یہاں اکاؤنٹس کا مسئلہ ہے۔ اکاؤنٹس کھولنا جرم نہیں ہے لیک اگران میں پیسہ غیرقانونی ہو توجرم بنتا ہے۔
امجد پرویز نے مزید کہا کہ اگر ایف آئی اے ثبوت لے آئے تو جرم بنتا ہے، اگواہان کےبیانات مجرم ثابت کرنےکیلئے کافی نہیں۔ بریت کی درخواست کو4مرحلوں پر پیش کیاجاسکتا ہے لیکن چالان کے مطابق کیس بنتا ہے اور نہ آگے چل سکتا ہے۔
Comments are closed on this story.