گلوکارہ نتاشہ بیگ موسیقی کو چھوڑنے والے عبداللہ قریشی پر برس پڑیں
عبداللّٰہ قریشی کے میوزک انڈسٹری چھوڑنے کے فیصلے پر گلوکارہ نتاشہ بیگ نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
گلوکارہ نتاشہ بیگ نے انسٹاگرام پر کئی اسٹوریز شیئر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کبھی ان گلوکاروں اور اداکاروں کو نہیں سراہا جنہوں نے شعور اور ہدایت کے نام پر اپنا کیرئر چھوڑ دیا کیونکہ یہ انڈسٹری سے جڑے ہوئے غلط تاثر کوصحیح ثابت کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹھیک ہے آپ کو ہدایت مل گئی ہے بہت بہت مبارک ہو، آگے بڑھیں مگر اس سارے عمل میں ہمیں ایک ولن اور گناہ گار انسان ظاہر مت کریں۔
نتاشہ بیگ نے کہا آپ کا عمل ایسا ہوسکتا ہے جسے اسلام پسند نہیں کرتا مگر موسیقی کی بات الگ ہے، یہ خدا کا تحفہ ہے، موسیقی کا گناہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک مسلمان موسیقار کی بھی محنت اتنی ہی اللہ سے جڑی ہیں جتنی ایک شدید مسلمان مذہبی بندے کی ۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنا دماغ وسیع کریں کیونکہ جذبات میرے بھی اتنے ہی ہیں جتنے آپ کے ہیں میرا بھی خدا وہی ہے جو تیرا ہے ۔
گلوکارہ نے کہا کہ موسیقی اس حال میں حرام ہے جب وہ آپکو کوئی غلط چیز کی طرف راغب کرے جب اس میں بات گھٹیہ ہورہی ہو غیر مہذبانہ ، اس کا مطلب ہے وہ سب چیزیں حرام ہیں جو ہمیں ہمارے ہوش سے ہلا دے ۔
نتاشہ بیگ نے کہا کہ میرے پیارے بھائیوں اور بہنوں میری بات کو غور ست پڑھو جو عقل اللہ نے ہمیں عطا کی وہ کسی وجہ سے کی ہے ۔
یہ بھی کہا کہ آپ سب کے جذبات بلکل میرے جذبات جیسے ہیں بس نظریے کا فرق ہے اور نطریے کے فرق سے آپ بات سکون سے کر سکتے ہیں ، بحث کرسکتے ہیں تاکہ بات سمجھی جائے کسی کو کافر کہنا یہ سوائے اللہ کے کسی کا اختیار نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ برائے مہربانی گریز کریں ہم سب انسان ہیں اور ہم کبھی کبھار جذبات میں باتوں کو اپنے حساب سے جانچتے ہیں ۔
دوسری جانب حمزہ علی عباسی نے ٹوئٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سابق گلوکارعبداللّٰہ قریشی کے اس اقدام پر نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے دعائیں دیں اور انہیں آگاہ کیا کہ ’موسیقی اسلام میں مکمل طور پر حرام نہیں ہے‘۔
حمزہ علی عباسی نے اپنے موقف کی تصدیق کے لیے دو یوٹیوب ویڈیوز کے لنک بھی شیئر کئے۔
Comments are closed on this story.