Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

ن لیگ کے بعد جمعہ پی ٹی آئی کیلئے بھی ”بھاری“

اہم مذہبی دن کو پہلے ن لیگ کیلئے بھاری قراردیا جاتا تھا
اپ ڈیٹ 07 اکتوبر 2022 02:37pm

دو ہفتوں کے دوران عمران خان کی تیسری آڈیو لیک سامنے آگئی ہے۔ تینوں آڈیوزعمران خان کے خلاف تحریک عام اعتماد کامیاب ہونے سے پہلے کی ہیں اور یہ بات چیت اس وقت ریکارڈ کی گئی جب عمران خان وزیراعظم ہاؤس میں مقیم تھے۔

افشا ہونے والی گفتگو سے بظاہر امریکی سازش، سائفر اور تحریک عدم اعتماد سے متعلق تحریک انصاف کے بیانیے کو دھچکا پہنچا ہے اگرچہ پی ٹی آئی کا اصرار ہے کہ ان لیکس سے اس کے مؤقف کی تائید ہوتی ہے۔

تاہم اہم بات یہ ہے کہ تین میں سے دو آڈیو لیکس جمعہ کے دن سامنے آئی ہیں۔ پچھلے جمعہ کو سامنے آنے والی لیکس میں عمران خان کو اپنے وزراء اسد عمر اور شاہ محمود قریشی کے ساتھ سائفر کے حوالے سے منصوبہ بندی کرتے سنا گیا تھا۔

اس جمعہ کو سامنے آنے والی آڈیو میں وہ اراکین اسمبلی کی خریدوفروخت کی بات کرتے سنائی دیتے ہیں۔ عمران خان کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ وہ پانچ (ایم این ایز) خرید رہے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ کوئی شخص انہیں مزید پانچ کی حمایت حاصل کر دے گا۔

اس آڈیو میں انہیں کہتے سُنا جاسکتا ہے کہ ”اس کو کہں کہ اگر وہ ہمیں پانچ اورلے دے، دس ہو جائیں تو یہ گیم ہمارے ہاتھ میں ہے۔“ ریکارڈ شدہ گفتگو سے یہ واضح نہیں کہ ”اُس“ سے عمران خان کی مراد کیا ہے۔

مزیدپڑھیے:کئی چالیں چل رہا ہوں، عمران خان کی ایک اور آڈیو لیک

عمران خان اپنی پچھلی دو آڈیوز مستند ہونے کی تصدیق کر چکے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ یہ آڈیوز لیک کرنے میں حکمران جماعت مسلم لیگ(ن) ملوث ہے۔

شہباز شریف نے جمعرات کو اپنی پریس کانفرنس میں اس الزام کی تردید کی اور کہا کہ ان کی بھی آڈیوز لیک ہوئی ہیں۔

وزیراعظم نے پریس کانفرنس میں یہ بھی کہاکہ وفاقی کابینہ کے فیصلے کے مطابق آڈیو لیکس کی تحقیقات جاری ہیں۔ قوم سے جھوٹ نہیں بولوں گا۔ اگر کوئی بات کرنے کی ہمت نہ ہوئی تو خاموش رہوں گا۔

نئی لیک سامنے آتے ہی کئی صحافیوں نے اس بات کی جانب توجہ دلائی کہ مسلسل دوسری لیک جمعہ کے دن آئی ہے۔

صحافی کامران یوسف نے لکھا، ”ایک اور جمعہ اور ایک اور آڈیو لیک! عمران خان مبینہ طور پر ایم این ایز خریدنے کی بات کرتے ہوئے!“

ایک اور صحافی حسن ایوب نے کہا، ”عمران خان اور تحریک انصاف والوں کو جمعہ مبارک ہو ۔“

یہ تبصرے ایک خاص سیاسی تناظر میں کیے گئے۔

جمعہ مسلمانوں کیلئے ایک مبارک دن ہے اور کئی لوگ نیا کام اسی دن شروع کرنا پسند کرتے ہیں۔ لیکن پاکستان کی حالیہ سیاسی تاریخ میں اس دن کو مسلم لیگ(ن) کے لیے بھاری قراردیا جاتا رہا ہے۔

پانامہ کیس میں نواز شریف کی نااہلیت کا عدالتی فیصلہ جمعہ 28 جولائی 2017 کو دیا گیا تھا۔ اس کے بعد بھی نواز لیگ کے خلاف کئی عدالتی فیصلے جمعہ کے دن آئے۔

لیکن اب جمعہ کا دن تحریک انصاف کی مشکلات سے وابستہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔

شہباز شریف اور مریم نواز کی حالیہ لیکس سامنے آنے کے بعد ایک جعلی ہیکر نے جمعہ 30 اگست کو تمام آڈیوزجاری کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جعلی ہیکر نے تو اپنا وعدہ پورا نہیں کیا لیکن پچھلے جمعہ کو عمران خان کی آڈیو سامنے آگئی اور اب نئی آڈیو میں عمران خان پر بظاہر ہارس ٹریڈنگ کا الزام عائد کیا ہورہا ہے۔

یاد رہے کہ پی ڈی ایم نے جب تحریک عدم اعتماد پیش کی تو تحریک انصاف کے کئی اراکین اس کے ساتھ کھڑے ہوگئے تھے۔ اس پر عمران خان نے اُس وقت کی اپوزیشن جماعتوں کو ہارس ٹریڈنگ کے نام پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

نئی آڈیو لیک ہونے کے کچھ ہی دیر بعد ٹوئیٹر پر #جمعہمبارکپیٹیآئی_کو ٹرینڈ کرنا شروع ہو گیا۔

نوٹ: آج نیوزاس آڈیو کے مصدقہ ہونے کی تصدیق نہیں کرسکتا۔

pti

imran khan

audio leak

pti long march

#AudioLeaks