Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

سائفر ڈی کوڈ نہیں ہوسکتا، سازش کے تحت اس کے منٹس بنائے گئے: وزیراعظم

کسی کی آڈیو لیک کرنی ہوتی تو اپنی آڈیو کیوں لیک کراتے؟
اپ ڈیٹ 06 اکتوبر 2022 05:44pm
فوٹو — اسکرین گریب/ آج نیوز
فوٹو — اسکرین گریب/ آج نیوز

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سفارتی سائفر کو ڈی کوڈ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اس کے منٹس سازش کے تحت بنائے گئے تھے۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 3 اپریل 2022 کو تحریک عدم اعتماد پرووٹنگ ہونی تھی، سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت تحریک عدم اعتماد کا اجلاس ہو رہا تھا، سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت کے خلاف سازش ہوئی ہے، قاسم سوری نے لکھا ہوا بیان پڑھا اور عدم اعتماد کی تحریک کو مسترد کردیا۔

انہوں نے کہا کہ کچھ دیر بعد عمران خان نے کہا کہ اسمبلی توڑ رہا ہوں، 20 منٹ بعد صدر نے عمران خان کی سمری منظور کرلی جبکہ گورنر پنجاب کی سمری 20 دن بعد بھی منظور نہیں کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کےعالمی طاقتوں کےساتھ تعلقات خراب کردیئے، غداری اور وطن فروشی کے الزامات لگائے گئے، غداری کےالزام سے زیادہ گھناؤنی سازش نہیں ہوسکتی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران دورمیں بیرونی دنیا کے ساتھ خراب کئے گئے، تعلقات کو درست کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔

کسی کی آڈیو لیک کرنی ہوتی تو اپنی آڈیو کیوں لیک کراتے؟

وزیراعظم نے کہا ہے کہ کسی کی آڈیو لیک کرنی ہوتی تو اپنی آڈیو کیوں لیک کرتا، عمران خان نے کہا کہ امریکا کا نام نہیں لینا، سائفر سے متعلق آڈیو لیک کے بعد کوئی شک نہیں رہا کہ سازش کس نے کی۔

شہباز شریف نے کہا کہ سائفر سے متعلق آڈیو لیک کے بعد کوئی شک نہیں رہا کہ سازش کس نے کی، سازش کے تانے بانے عمران خان سے مل چکے ہیں، آڈیو لیک میں انہوں نے کہا کہ امریکا کا نام نہیں لینا، صرف کھیل کھیلنا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ عمران خان نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے خود معاہدہ کیا اور اس کی خلاف ورزیاں بھی کرتے رہے، عمران نیازی بار بار کہہ چکا ہے پاکستان سری لنکا بننے جا رہا ہے، یہ سر سے پاؤں تک فراڈیا ہے۔

آرمی چیف کی تعیناتی آئین وقانون کے مطابق ہوگی

ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران دور میں قومی خزانے پر 190 ملین پاؤنڈ کا تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ ڈالا گیا جب کہ دوسری جانب برطانیہ میں ہمارے خلاف بنائے گئے کیس میں اللہ نے ہمیں سرخرو کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاک فوج کے نئے سپہ سالار کی تعیناتی آئین و قانون کے مطابق ہوگی، البتہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

شہباز شریف نے کہا کہ مریم نواز کے کیس کا قومی احتساب بیورو (نیب) قانون میں ترامیم سے کوئی تعلق نہیں ہے، مریم کو نیب کی ترامیم سے پہلے کے قانون کے تحت ریلیف ملا۔

Shehbaz Sharif

COAS

imran khan

IMF

political crisis

Cypher

pti ministers

politics oct 7 22