سارہ قتل کیس: ملزم شاہنوازامیر کوجوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
صحافی ایازامیرکی بہو سارہ انعام قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہنوازامیر کو14 روزہ جوڈیشل ریمارنڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
ملزم کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پراسلام آباد میں سینئرسول جج محمد عامرعزیر کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
پولیس کی جانب سے شاہنوازامیر کے جوڈیشل ریمانڈ کی استدعا پرعدالت نے 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ منطور کرتے ہوئے ملزم کو جیل بھیج دیا۔
اس سے قبل 6 اکتوبرکوہونے والی سماعت میں عدالت نے ملزم کا مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکیا تھا،
تفتیشی افسرکا عدالت میں کہنا تھا کہ مقتولہ سارہ کا پاسپورٹ برآمد کرنا ہے، ٹریول ہسٹری سے متعلق معلومات پاسپورٹ سے حاصل ہوں گی۔
پراسیکیوشن کے وکیل نے کہا کہ سارہ کا قتل شاہنواز کےگھرہواہے، مقتولہ کا پاسپورٹ برآمد نہ ہواتوملزم بچ جائے گا، اس پرعدالت نے ریمارکس دیے کہ تفتیش کی وجہ سے کیس خراب نہیں ہونا چاہیے۔
کیس کا پس منظر
صحافی ایازامیر کے بیٹے ملزم شاہنوازامیر نے 23 ستمبر کی شب جھگڑے کے بعد اہلیہ سارہ کو چک شہزاد کے ایک فارم ہاؤس میں سر پر جِم میں استعمال ہونے والے ڈمبل کے وار سے قتل کر دیا تھا۔
مرکزی ملزم شاہنواز امیر کے علاوہ پولیس نے 24 ستمبر کی شب صحافی ایاز امیر کو بھی گرفتار کیا تھا، جنہیں شواہد نہ ہونے پر عدالتی احکامات کے باعث رہا کردیا گیا۔
کینیڈین شہریت رکھنے والی 37 سالہ سارہ دبئی میں ملازمت کرتی تھیں اور قتل سے 3 روز قبل ہی پاکستان پہنچی تھیں۔ شاہنواز اور سارہ کی شادی چند ماہ قبل ہوئی تھی تھی، ان کی دوستی سوشل میڈیا کے ذریعے ہوئی تھی۔
Comments are closed on this story.