فوج نے خود کو سیاست سے دور کر لیا، جنرل باجوہ
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکی وزیر دفاع جنرل (ر) لائیڈ جیمز آسٹن سے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے دورہ امریکا کے دوران قومی سلامتی کے مشیر جیکب جیرمیا سلیوان اور نائب وزیر خارجہ وینڈی روتھ شرمین سے بھی ملاقاتیں کیں۔
ان ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی کی صورتحال اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاک فوج کے سپہ سالار نے سیلاب زدگان کے لئے تعاون پر امریکی حکام سے اظہار تشکر کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ہمارے عالمی شراکت داروں کی مدد سے پاکستان میں سیلاب زدگان کی جلد بحالی ممکن ہوگی۔
دونوں جانب نے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پاکستان اور امریکاکے درمیان دوطرفہ تعاون کی طویل تاریخ ہے اوراقتصادی تعلقات، تجارت اور سرمایہ کاری کے ذریعے تعاون جاری رکھیں گے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے فلوریڈا میں سمندری طوفان سے ہونے والی ہلاکتوں اور تباہی پر دلی تعزیت کی۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان متاثرین کے خاندانوں کے نقصان اور درد کو بخوبی سمجھتا ہے کیونکہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اسی طرح کے اثرات سے دوچار ہے۔
دونوں جانب سے افغانستان سمیت اہم بین الاقوامی مسائل پر بھی بات چیت کی گئی اور زور دیا گیا کہ انسانی بحران سے بچنے اور خطے میں امن و استحکام کو فروغ دینے کے لئے تعاون کی ضرورت ہے۔
جنرل باجوہ کا سفارتخانے میں تقریب سے خطاب
دریں اثنا آرمی چیف نے پاکستانی سفارت خانےمیں ظہرانےمیں شرکت کی۔ اس موقع پر غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مسلح افواج نےخود کو سیاست سے دورکرلیا ہے اور مسلح افواج سیاست سےدور ہی رہناچاہتی ہیں۔
انہوں نے دوسری3سالہ مدت پوری ہونے پرسبکدوش ہونے کاعندیہ بھی دیا اور کہاکہ اپنے وعدے کے مطابق عمل کریں گے۔
جنرل باجوہ نے کہا کہ معیشت کو بحال کرنا اولین ترجیح ہونی چاہیے، مضبوط معیشت کےبغیرقومی اہداف حاصل نہیں کرسکتے نہ ہی کوئی سفارتکاری ہو سکتی ہے۔
Comments are closed on this story.