کسان اتحاد اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک ساتویں روز بھی برقرار
اسلام آباد کے خیابان چوک پر کسانوں کا دھرنا ساتویں روزمیں داخل ہوگیا، کسان اتحاد اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
کسانوں نے زرعی ٹیوب ویل کے لئے بجلی کے یونٹ کی قیمت میں کمی اور کھادوں پر سبسڈی سمیت دیگر مطالبات کی منظوری کےلئے احتجاجی دھرنا دے رکھا ہے۔
مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کرنے والے کسان اتحاد نے میڈیا سے گفتگو میں کامیابی کے بغیر واپسی کو ناممکن قرار دیا۔
دھرنے کے شرکاء کومحدود رکھنے کے لئے خیابان چوک کے اطراف میں کنٹینرز لگا دیے گئے ہیں جبکہ پولیس کی نفری بھی تعینات ہے۔
گزشتہ روز کسانوں اورحکومتی ٹیم کے مابین ایک مرتبہ پھرمذاکرات میں ناکامی کے بعد کسان اتحاد نے دھرنا جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، مذاکرات کی ناکامی کے بعد ممکنہ ہنگامہ آرائی سے بچنے کے انتظامیہ کی جانب سے پولیس کے تازہ دم دستے اور ایف سی کی بھاری نفری کے علاوہ قیدی گاڑیاں اور ایمبولینس بھی خیابان چوک پہنچادی گئی تھیں۔
چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ کا مظاہرین سے خطاب میں کہنا تھا کہ رانا ثنااللہ کو بھی پتہ چل گیا کسان تگڑا ہوگیا ہے، انتظامیہ نے کہا ہم آپ کی وزیراعظم سے بات کرواتے ہیں، وزیراعظم نے کہا واپس چلے جاؤ، میں نے کہا جب نوٹیفکیشن ہوگا تب جائیں گے، ہمیں کھانا اور پانی نہیں نوٹیفکیشن چاہیئے۔
Comments are closed on this story.