Aaj News

پیر, نومبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

مقدمات عمران خان کو قابو کرنے کیلئے ہیں، اسد عمر

یہ لوگ عمران خان پرتوہین مذہب، کبھی توہین عدالت کا الزام لگاتے ہیں، پی ٹی آئی
اپ ڈیٹ 02 اکتوبر 2022 01:43pm

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا کہ یہ لوگ عمران خان کا سیاسی مقابلہ کر نہیں سکتے، تو توہین مذہب اور کبھی توہین عدالت کا الزام لگاتے ہیں۔ عمران خان کو قابو کرنے کے لیے ان کے خلاف مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔

تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری اسد عمر نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو سازش کے ذریعے ہٹانے کے دو مقاصد تھے، ایک مقصد عمران خان کو ہٹانا دوسرا اپنی سینکڑوں ارب کی جائیدادوں کو بچانا تھا۔

اسدعمر نے اسحاق ڈارکی واپسی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کی ملک واپسی اور کیسز سے بری ہونا آخر ممکن کیسے ہورہا ہے، مزید کہا کہ یہ عمران خان کا سیاسی مقابلہ کر نہیں سکتے، کبھی عمران خان پرتوہین مذہب، توکبھی توہین عدالت کا الزام لگاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: آڈیو لیک پرعمران و دیگر کیخلاف کارروائی کی منظوری

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی آڈیو لیکس جو آئی ہیں اس میں مراسلہ کی ڈسکشن تھی، آڈیو سے پتا لگتا ہے عمران خان جو بند کمرے میں بات کرتے ہیں وہی باہر کرتے ہیں، اتنی سی آڈیو میں اتنی چیزیں نکل آئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی آڈیو لیکس میں دو بات ثابت ہوتی ہے کہ یہ مراسلہ بالکل ہے اور صحیح ہے،عمران خان نے پہلے ملک کا نام لینے کا منع کیا، توانہوں نے بھی نام نہیں لیا۔

اسد عمر نے کہا کہ مارچ میں قومی سلامتی کمیٹی کے دو اجلاس ہوئے اور ان اجلاسوں میں اصل سائفر کے ٹرانسکرپٹ کو سامنے رکھ کر غور کیا گیا، عمران خان اور وزرا کے درمیان ہونے والی میٹنگ کے منٹس پر نہیں۔

یاد رہے کہ حالیہ دنوں سامنے آنے والی ویڈیوز سے انکشاف ہوتا ہے کہ عمران خان اور اعظم خان نے مراسلے پر ایک اجلاس کے دوران مرضی کے منٹس ریکارڈ کرنے کی بات کی تھی۔

اسد عمر کی پریس کانفرنس ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب اتوار کو وفاقی کابینہ نے آڈیو لیکس سامنے آنے کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان، سابق وزرا بشمول اسد عمر، عمران خان کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کے خلاف کارروائی کی منظوری دے دی۔

کابینہ نے فیصلہ کیا کہ عمران خان کے خلاف فیڈرل تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ذریعے کارروائی کی جائے گی۔

اسلام آباد

imran khan

Asad Umer