Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

سفارتی سائفر کی کاپی ریکارڈ میں موجود نہیں، کابینہ اجلاس میں انکشاف

سائفر کی کاپی چوری ہونے کے معاملے پر کابینہ نے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی
شائع 30 ستمبر 2022 09:07pm
کسی کے منہ سے امریکا کا نام نہیں سننا چاہتا۔ فوٹو — فائل
کسی کے منہ سے امریکا کا نام نہیں سننا چاہتا۔ فوٹو — فائل

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ سفارتی سائفر کی کابی وزیراعظم ہاؤس کے ریکارڈ میں موجود نہیں ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی حکومت نے سابقہ حکومت پر ڈپلومیٹک سائفرچوری کرنے کا الزام لگایا اور آڈیو لیکس معاملے پر اہم فیصلے کیے گئے۔

علامیے کے مطابق آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے کابینہ کی خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی طرف سے آڈیو لیکس کی مکمل تحقیق کے فیصلے کی تائید کی گئی ہے۔

اجلاس کے اعلامیے کے مطابق کابینہ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ متعلقہ ڈپلومیٹک سائیفر کی کاپی وزیراعظم ہاﺅس کے ریکارڈ سے غائب ہے، سابق وزیراعظم عمران خان کو بھجوائے جانے والے سفارتی سائفر کی وزیراعظم ہاﺅس میں وصولی کا ریکارڈ میں اندراج موجود ہے لیکن اس کی کاپی ریکارڈ میں موجود نہیں۔

کابینہ نے فیصلہ کیا کہ قانون کے مطابق یہ کاپی وزیراعظم ہاﺅس کی ملکیت ہوتی ہے، ڈپلومیٹک سائفر کی ریکارڈ سے چوری سنگین معاملہ ہے، سائفر کی کاپی چوری ہونے کے معاملے پر کابینہ نے تفصیلی مشاورت کے بعد خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ کابینہ کمیٹی میں حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کے نمائندوں کے علاوہ خارجہ، داخلہ، قانون کی وزارتوں کے وزراء شامل ہوں گے جس میں کمیٹی تمام ملوث کرداروں بشمول سابق وزیراعظم، سابق پرنسپل سیکرٹری ٹو پرائم منسٹر، سینئر وزراء کے خلاف قانونی کارروائی کا تعین کرے گی۔

اس کے علاوہ کابینہ نے وزارت قانون کی سمری پر ریکوڈک پر ریفرنس سپریم کورٹ بھجوانے کی بھی منظوری دی ہے۔

علاوہ ازیں وفاقی کابینہ میں توانائی کی بچت کے منصوبہ پر بھی مشاورت ہوئی، وزیراعظم کو وزارت توانائی نے توانائی کی بچت کے لئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی، شہبازشریف نے حکام کو توانائی کی بچت کے روڈ میپ کو حتمی شکل دینے اور اس پر مؤثر عمل درآمد کی ہدایت کردی۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی سائفر کے حوالے سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے ساتھ مبینہ آڈیو لیک ہوئی ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ امریکا کا نام نہیں لینا، اب ہم نے صرف کھیلنا ہے۔

آج دوسری آڈیو بھی لیک ہوئی ہے جس میں عمران خان کہتے ہیں کہ کسی کے منہ سے امریکا کا نام نہیں سننا چاہتا۔

federal cabinet

Supreme Court

imran khan

PM house

audio leak

cipher