Aaj News

پیر, نومبر 18, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

گیارہ سو سے زائد افراد نے شناختی کارڈ میں جنس تبدیل کروالی

نادرا نے 22 جولائی تک 2,978 افراد کی بطور ٹرانسجینڈرز رجسٹریشن کی۔۔۔
شائع 29 ستمبر 2022 05:12pm
تصویر بزریعہ روئٹرز
تصویر بزریعہ روئٹرز

قومی کمیشن برائے انسانی حقوق (NCHR) کا کہنا ہے کہ صرف 1122 ٹرانسپرسنز نے شناختی کارڈ میں اپنی جنس تبدیل کرکے ”X“ کروائی ہے۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں این سی ایچ آر کا کہنا تھا کہ ٹرانسپرسنز ایک چھوٹے اور کمزور گروپ پر مشتمل ہیں جنہیں تحفظ کی ضرورت ہے نہ کہ بدسلوکی کی۔

این سی ایچ آر نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ حالیہ دنوں میں ٹرانسجینڈر کمیونٹی کے چار قتل تشویش ناک ہیں۔ اس میں ریاست اور انسانیت کی مداخلت کی ضرورت ہے جو ہم سب نے دکھائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرانس جینڈرایکٹ کے خلاف 10 لاکھ ویڈیوز اور تصاویر کی مہم

این سی ایچ آر کو خواجہ سراؤں پر حملوں میں خطرناک حد تک اضافے پر گہری تشویش ہے۔

این سی ایچ آر نے لکھا کہ حکومت کو خواجہ سراؤں کے حالیہ قتل کا جائزہ لینے اور اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ مجرموں کو فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

این سی ایچ آر کو موصول ہونے والے ڈیٹا کے مطابق نادرا نے 22 جولائی تک 2,978 افراد کی بطور ٹرانسجینڈرز رجسٹریشن کی۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرانس جینڈرپرسنز ایکٹ2018 : ایسے حقائق جو آپ نہیں جانتے

وفاقی وزارت انسانی حقوق کے مطابق نادرا کا کہنا ہے کہ اب تک 1,025 مرد بطور ٹرانسپرسن رجسٹرڈ ہوئے جبکہ 87 خواتین نے بطور ٹرانسپرسن رجسٹریشن کے لیے درخواست دے رکھی ہے۔

NADRA

registration

Transgender Act