ایران کے بعد ہماری باری ہے: افغان خواتین بھی سڑکوں پر
ایران میں مظاہروں کی حمایت کرنے والی افغانستان خواتین کی ریلی پر طالبان نے ہوائی فائرنگ کی ہے۔
ایران میں حجاب کی پابندی نہ کرنے والی خاتون مہسا امینی کی 16 ستمبر کو اخلاقی امورکی نگرانی کرنے والی پولیس کی حراست میں ہلاکت کے بعد سے ایران میں خواتین حکومت کیخلاف سڑکوں پر ہیں۔
افغان دارالحکومت کابل میں خواتین نے ایران میں ہونے والے مظاہروں کی حمایت میں ریلی نکالی جسے منتشرکرنے کے لیے طالبان فورسز نے ہوائی فائرنگ کی۔
عورت، زندگی، آزادی کے نعرے لگاتی تقریباً 25 افغان خواتین کابل میں ایرانی سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کررہی تھیں۔
خواتین مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر“ایران جاگ گیا، اب ہماری باری ہے“ اور ”کابل سے ایران تک، آمریت نامنظور“ جیسے نعرے درج تھے۔ طالبان فورسز نے خواتین مظاہرین سے بینرز چھین کرپھاڑ دیے۔
ایران میں گزشتہ 2 ہفتوں سے 22 سالہ مہسا کی ہلاکت کیخلاف شدید مظاہرے جاری ہیں، ان مظاہروں کی حمایت کرنے پرسابق ایرانی صدرکی بیٹی کو بھی گرفتارکیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پولیس کے کریک ڈاؤن میں اب تک 76 اموات رپورٹ ہوچکی ہیں جبکہ 20 صحافیوں سمیت 1200افراد گرفتار کیے جاچکے ہیں۔
Comments are closed on this story.