لکھاری کو ’مولا جٹ‘ اور ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ لکھنے کے کتنے پیسے ملے؟
ناصر ادیب ایک شاندار پاکستانی اسکرپٹ رائٹر ہیں جو پاکستانی پنجابی فلمیں لکھنے کے لیے مشہور ہیں اور ان کے پاس آج تک سب سے زیادہ فلمی اسکرپٹ لکھنے کا ریکارڈ ہے، انہوں نے کئی ناول بھی لکھے جبکہ 1979 میں انہوں نے مقبول زمانہ فلم مولا جٹ لکھی تھی۔
ناصر ادیب کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس وقت فلم مولا جٹ کو نظام کے خلاف لکھا تھا اور اسی لیے فلم بہت زیادہ ہٹ ہوئی اور آج تک یاد کی جاتی ہے، اس فلم میں اس وقت کی شاندار کاسٹ تھی جس میں مصطفی قریشی اور سلطان راہی شامل تھے۔
ناصر ادیب نے دی لیجنڈ آف مولا جٹ لکھنے پر ملنے والی رقم کا انکشاف کر دیا۔
ناصر ادیب حال ہی میں میزبان احمد علی بٹ کے پروگرام میں شریک ہوئے جس میں انہوں نے مولا جٹ کے لیے مانگی گئی رقم کے بارے میں انکشاف کیا۔
ایک سوال پر کہ ”آپ نے سرور بھٹی سے مولا جٹ کے لیے کتنی رقم کا مطالبہ کیا تھا؟“ اس سوال پر ناصر ادیب نے انکشاف کیا کہ انہیں 1979 کی کامیاب فلم مولا جٹ لکھنے کے لیے تقریباً پونے7 ہزار روپے ملے تھے ۔
احمد علی بٹ نے پھر پوچھا کہ اور اب آپ نے بلال لاشاری کی آنے والی فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ ’ کیلئے کتنی رقم کا مطالبہ کیا؟
جس پر ناصر ادیب نے کہا کہ میں نے بلال لاشاری سے 10 لاکھ روپے مانگے لیکن انہوں نے مجھے دی لیجنڈز آف مولا جٹ کا سکرپٹ لکھنے کے لیے 15 لاکھ روپے دیے۔
پروڈیوسرعمارہ حکمت اور ہدایت کار بلال لاشاری نے فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کا دوسرا ٹریلر جاری کرتے ہوئے اسے 13 اکتوبر کو ریلیز کرنے کا اعلان کیا تھا۔
فلم کی کاسٹ میں ماہرہ خان، فواد خان، حمیمہ ملک، سرمد کھوسٹ اور حمزہ علی عباسی جیسے نامور اداکار شامل ہیں۔
’یاد رہے کہ دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ سے قبل ’مولا جٹ‘ کے نام سے پروڈیوسر محمد سرور بھٹی نے 1979 میں بھی پنجابی زبان میں فلم بنائی تھی، جس میں سلطان راہی اور مصطفیٰ قریشی نے اہم کردار ادا کیے تھے۔
Comments are closed on this story.