Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

’آڈیو معاملہ بگنگ کا نہیں بلکہ ہیکنگ کا ہے جسکا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں‘

معاملے کی تحقیقات میں آئی ایس آئی، آئی بی، ایف آئی اے بھی انکوائری ٹیم میں شامل ہوں گی
شائع 27 ستمبر 2022 11:12pm
حفاظت کے لئے فوج کو طلب کیا جا سکتا ہے۔ فوٹو — فائل
حفاظت کے لئے فوج کو طلب کیا جا سکتا ہے۔ فوٹو — فائل

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ آڈیو معاملہ بگنگ کا نہیں بلکہ ہیکنگ کا ہے جس کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں۔

آج نیوز کے پروگرام ’اسپاٹ لائٹ‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ آڈیو معاملہ بگنگ کا نہیں بلکہ ہیکنگ کا ہے جس کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں، معاملے کی تحقیقات میں آئی ایس آئی، آئی بی، ایف آئی اے بھی انکوائری ٹیم میں شامل ہوں گی۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ایجنسیز نے اپنا ہوم ورک تقریبا مکمل کرلیا ہے، سمت کا تعین ہوگیا کہ یہ معاملہ کن طریقوں سے ہوسکتا ہے، آڈیو لیک ایک ہیکنگ کا کیس ہے۔

پی ٹی آئی کی ممکنہ لانگ مارچ پر بات کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر عمران خان مسلح جتھوں کے ساتھ اسلام آباد پر چڑھائی کرتا ہے تو اس کو روکنا ریاست کی ذمہ داری ہے جب کہ آرٹیکل 245 میں علاقے کی حفاظت کے لئے فوج کو طلب کیا جا سکتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان تقریباً 15سے 20 ہزار لوگوں کو لائیں گے، مگر ہم نے اتنی فورس کا انتظام کیا ہے ہم بڑی آسانی کے ساتھ ان کو روک سکیں گے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم ان کو کب روک رہے ہیں یہ اسلام آباد آئیں، جو جگہ سپریم کورٹ نے مقرر کی وہاں بیٹھیں، ہم وہاں پر انہیں سکیورٹی بھی فراہم کریں گے لیکن انہیں کوئی سڑک بلاک کرنے دیں گے یا ریڈ زون میں آنے دیں گے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کا لاڈلہ نہیں اور نہ اب اسٹیبلشمنٹ کسی بھی قسم کی مداخلت پر یقین رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ این جی اوز کی آڑ میں لوگ آئے جنہوں نے ملک کو نقصان پہنچایا، وزارت داخلہ چاہتی ہے این جی اوز کی کلیئرنس ایجنسیز سے ہو کیونکہ سوچ ریاست کے وسیع تر مفاد میں ہے جس کا مقصد کسی بھی ناخوشگوار معاملے کو روکنا ہے۔

اسلام آباد

imran khan

Rana Sanaullah

Establishment

audio leak

pti long march