سارہ قتل کیس: ایاز امیر کی اہلیہ کا ضمانت قبل از گرفتاری کیلئے عدالت سے رجوع
سارہ قتل کیس میں سینئر صحافی ایاز امیر کی اہلیہ ثمینہ شاہ نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے عدالت سے رجوع کر لیا۔
اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں سارہ قتل کیس کی سماعت ہوئی، ایاز امیر کی اہلیہ ثمینہ شاہ نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے درخواست دائر کردی۔
نامزد ملزمہ نے بیرسٹرحسنات گل کے ذریعےعبوری ضمانت کی درخواست دائر کی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ ملزمہ کا نام مقتولہ کے چاچا اورچاچی نے نامزد کیا، ملزمہ کئی سالوں سے جائے وقوعہ فارم ہاوس کی رہائشی ہے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ مرکزی ملزم شاہنواز امیر نے قتل سے قبل مقتولہ کی رخصتی کے لئے مجھے وٹس ایپ پر میسج کیا اور قتل کے بعد بذریعہ فون وقوعہ کے متعلق آگاہ کیا، جس کے بعد ملزمہ کمرے کی طرف دوڑی لیکن تب تک مقتولہ سارہ انعام قتل ہوچکی تھی۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ شاہنواز امیر کو کمرے میں بیٹھنے کو کہا، تب تک والد ایاز امیر نے پولیس کو آگاہ کردیا تھا، جس کے بعد اسلام آباد پولیس چندمنٹوں میں جائےوقوع پرپہنچ گئی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ملزمہ ثمینہ شاہ کا واقعے سے کوئی تعلق نہیں اورنہ ملزمہ چشم دیدگواہ ہیں،ثمینہ شاہ صحت کے مسائل سے دوچار ہے، استدعا ہے کہ ملزمہ کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کی جائے۔
گزشتہ روز اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سارہ قتل کیس میں گرفتار صحافی ایاز امیرکو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔
کیس کا پس منظر
ایاز امیر کی بہو سارہ کو ان کے بیٹے شاہنواز امیر نے 23 ستمبر کی شب لڑائی جھگڑے کے چک شہزاد کے ایک فارم ہاؤس میں سرپرجم میں استعمال ہونے والے ڈمبل کے وار سے قتل کردیا تھا۔
مقتولہ سارہ کی فیملی کینیڈا میں رہائش پزیرہونے کےسبب قتل کا مقدمہ تھانہ شہزاد ٹاؤن کے ایس ایچ اوسب انسپکٹر نوازش علی خان کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
کینیڈا کی شہریت رکھنے والی 37 سالہ مقتولہ سارہ 3 روز قبل ہی دبئی سے پاکستان پہنچی تھیں جہاں وہ ملازمت کرتی تھیں۔
شاہنوازاور سارہ کی شادی چند ماہ قبل ہی ہوئی تھی جس سے قبل ان کی سوشل میڈیا کے ذریعے دوستی ہوئی تھی۔
Comments are closed on this story.