Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

ایرانی صدر کا ملک میں جاری احتجاج کیخلاف ’فیصلہ کن‘ طور پرنمٹنے کا عندیہ

حجاب نہ پہننے ایرانی پولیس کی زیرِحراست خاتون کی ہلاکت پراحتجاج کے دوران متعدد ہلاکتیں ہوچکی ہیں
شائع 25 ستمبر 2022 01:15pm
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

صدرابراہیم رئیسی نے ایران بھر میں ہونے والے مظاہروں سے فیصلہ کن انداز طور پر نمٹنے کا عندیہ دے دیا۔

غیرملکی خبررساں ایجنسی نے ایرانی میڈیا کا حوالے دیتے ہوئے بتایا ملک میں ایک ہفتے سے جاری بدامنی میں کم از کم 41 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد سے متعلق سرکاری اعداد و شمار جاری نہیں کیے گئے۔

اِسکارف (حجاب) نہ پہننے پراخلاقی اقدارکے امور کی نگرانی کرنے والی پولیس کےمبینہ تشدد سے 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت پر شروع ہونے والا احتجاج ایران کے متعدد صوبوں تک پھیل گیا ہے۔

سرکاری میڈیا کے مطابق ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ مظاہرین کے ساتھ فیصلہ کن انداز میں نمٹنا چاہیے، جو ملک کی سلامتی اورامن کے مخالفت ہیں۔

انہوں نے احتجاج کے ذریعے ملک میں ہونے والی بند امنی کو فساد قرار دے دیا۔

احتجاج کے دوران عوام اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی جبکہ کئی خواتین نے اپنے سروں سے اِسکارف (حجاب) اتارکرآگ لگانے کے ساتھ ہی اپنے سروں کے بال بھی کاٹے دیے۔

Hijab

Ebrahim Raisi

Iran Protests 2022