پاکستان کی معیشت کس طرح ٹھیک ہو سکتی ہے؟
سابق وزیر اعظم اور چئیرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک کی معیشت کو ٹھیک کرنے کیلئے پہلے ملک کی سمت درست کرنی ہوگی جو سب سے مشکل کام ہے۔
آج نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ ہمیں اپنی بیوروکریسی کو ماڈرن کرنا ہوگا اس میں اسپیشلسٹ لانا ہوں گے۔
عمران خان نے کہا کہ دنیا ٹیکنالوجی کی طرف جارہی ہے اور ہمارے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ میں اسپشلسٹ ہی نہیں تھے، ہندوستان کی آج آئی ٹی میں 130 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ ہے، ہم آئے تو 75 فیصد ہماری ایکسپورٹ بڑھی، لیکن ہماری ایکسپورٹ ہی صرف ایک ارب ڈالر تھی۔
انہوں نے کہا کہ میں دنیا کا مقابلہ کرنا ہے تو خود کو بدلنا ہوگا، آئی ٹی ایکسپورٹ اور سب سے زیادہ ہمیں ٹیکنالوجی پر زور دینا ہوگا، اس کیلئے وقت لگتا ہے۔ ہمیں دوبارہ موقع ملا تو ہم وہ کام پہلے شروع کریں گے جو دور اقتدار کے تیسرے سال شروع کئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری بیوروکریسی میں چند ایک کے علاوہ کوئی اچھا بیورو کریٹ نہیں تھا، آئی ٹی میں کوئی ایکسپرٹ نہیں تھا، اس کا انتظام ہمیں پہلے سے کرنا پڑے گا کیونکہ جب حکومت میں آجاتے ہیں تو اتنا وقت نہیں ہوتا کہ قابل لوگوں کو جمع کیا جاسکے، اس لیے ہم نے ابھی سے کام شروع کردیا ہے کہ کن چیزوں میں ہمیں کیا تجربہ ہوا اور کن کاموں کیلئے ہمیں باہر سے ایکسپرٹ درکار ہوں گے اور اپنے لوگوں کو آتے ساتھ ہی کہاں بٹھانا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ عدلیہ کے ساتھ بیٹھ کر کانٹریکٹ انفورسمنٹ پر کام کرنا پڑے گا، کیونکہ باہر سے آنے والے سرمایہ کاروں کو فراڈ کا خطرہ ہوتا ہے۔
Comments are closed on this story.