برہنہ تصاویر وائرل کرنے پر نوجوان منگیتر کے ہاتھوں قتل
بھارتی ریاست تامل ناڈو میں برہنہ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر لڑکی نے اپنے منگیتر کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
مقتول ڈاکٹر وکاس راجن نے یوکرین سے (ایم بی بی ایس) کی ڈگری مکمل کی تھی۔ جس کے بعد وہ ایک نئی نوکری کے لئے بنگلورو چلا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق تقریباً دو سال پہلے لڑکے کی ملاقات سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پرتیبھا نامی ایک لڑکی سے ہوئی تھی، جو پیشے کے اعتبار سے آرکیٹیکٹ تھی۔
دونوں نے ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہونے کے ساتھ ہی شادی کا ارادہ بھی کیا، جس پران کے والدین نے رضا مندی بھی ظاہرکردی تھی۔
ایک ہفتہ قبل 10 ستمبر کو ڈاکٹر راجن کو شدید زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جس کے بعد وہ کوما میں چلا گیا اور تین دن بعد دنیا سے رخصت ہوگیا، تاہم پولیس نے نوجوان کے قتل کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔
قتل کی اصل وجہ یہ تھی کہ سوشل میڈیا پر لڑکی کی برہنہ تصاویر وائرل ہوگئیں تھیں، جو اس کے منگیتر نے محض تفریخ کی غرض سے شئیر کی تھیں، جبکہ پولیس نے بتایا کہ جب لڑکی نے ڈاکٹر وکاس سے تصاویر سے متعلق پوچھا، تو اس نے اعتراف کرلیا۔
پولیس نے بتایا کہ پرتیبھا کوغصہ آیا اوراس نے اپنے منگیتر ڈاکٹروکاس راجن کو سبق سکھانے کا فیصلہ کیا اور اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔
پولیس نے لڑکی پرتیبھا سمیت اس کے تین ساتھیوں گوتم، سُشیل اور سُنیل کو قتل سمیت مختلف الزامات کے تحت گرفتار کرلیا ہے۔
Comments are closed on this story.