Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

سابق چیف جج رانا شمیم کا بیان حلفی سے لاتعلقی کا اظہار

بیان درست نہیں، بیان حلفی میں غلطی سے ہائیکورٹ کے جج کا نام شامل ہوگیا تھا، رانا شمیم
اپ ڈیٹ 17 ستمبر 2022 12:55pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

سابق چیف جج رانا شمیم کے خلاف توہین عدالت کیس نیا موڑ اختیار کرگیا ہے، رانا شمیم نے اپنے بیان حلفی سے لاتعلقی کا اظہارکرتے ہوئے عدالت سے غیرمشروط معافی مانگ لی ہے.

گلگت بلتستان سپریم ایپلیٹ کورٹ کے سابق چیف رانا شمیم نے تمام الزامات واپس لیتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک صفحے پر مشتمل نیا بیان جمع کرا دیا۔

رانا شمیم نے بیان میں ایک بار پھر عدالت سے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے کہا کہ اپنے آپ کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑتا ہوں۔

رانا شمیم نے لکھا کہ اپنے بیان حلفی پر معافی مانگتا ہوں، بیان درست نہیں، 10 نومبر 2021 کے بیان حلفی میں غلطی سے ہائیکورٹ کے جج کا نام شامل ہوگیا تھا، اپنی اس سنگین غلطی پر معافی کا طلب گار ہوں۔

عدالت میں جمع کرائے گئے نئے بیان میں انہوں نے لکھا کہ اپنے بیان حلفی کے متن کو واپس لیتا ہوں، غلط اور غیر ضروری بیان حلفی پر معافی بھی مانگتا ہوں۔

رانا شمیم نے اس سے قبل بھی ایک معافی نامہ جمع کرایا تھا جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا۔

رانا شمیم نے کہا تھا کہ انہوں نے جولائی 2018 میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی فون پر گفتگو سنی, جب وہ گلگت بلتستان کے دورے پر آئے ہوئے تھے۔ لان میں چائے کے دوران ثاقب نثار نے ہائی کورٹ کے جج کو نواز شریف کیس سے متعلق ہدایات دیں کہ نواز شریف اور مریم نواز کو الیکشن سے پہلے جیل سے باہر نہیں آنا چاہئے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے بیان حلفی کی جنگ اور دی نیوز میں اشاعت پر توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز کر رکھا ہے۔

Rana Shamim

affidavit