متحدہ عرب امارات میں غیر ملکیوں کیلئے نیا ویزہ سسٹم
متحدہ عرب امارات کی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹم و پورٹس سیکیورٹی کی جانب سے نیا ویزہ سسٹم آئندہ ماہ3 اکتوبرسے نافذ کیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
نئے سسٹم کے تحت تنخواہ دارملازمین، خود ملازمت کرنے والے، کمپنیوں میں سرمایہ کاروں یا شراکت داروں کو 5 سال کے لیے اسپانسر کے بغیر ویزہ حاصل کرنے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
گرین ویزہ ہولڈر اپنے خونی رشتے داروں کی کفالت کرسکتے ہیں۔
الامارات الیوم کے مطابق وفاقی اتھارٹی نے گزشتہ روز پیر 5 ستمبرکو کی جانے والی پریس کانفرنس میں بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں غیرملکیوں کے داخلے اوررہائش سے متعلق نئے ضوابط 3 اکتوبر2022سے نافذ کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا ویزہ پالیسی میں بڑی لچک رکھی گئی ہے اور ویزہ ریکارڈ وقت میں حاصل کیا جاسکے گا۔
وفاقی اتھارٹی کے مطابق اقامہ کی مدت ختم ہونے یا منسوخ ہونے کے بعد بھی غیرملکی کو 6 ماہ تک قیام کی سہولت مل سکے گی تاہم یہ توسیع ایک، ایک ماہ کی ہوگی۔
پریس کانفرنس میں مزید بتایا گیا کہ نئی ویزہ پالیسی میں دی جانے والی سہولتوں سے ہرزمرے کے لوگ فائدہ اٹھاسکیں گے اوراس حوالے سے مزید تفصیلات کے لیے متعلقہ ویب سائٹ یا سمارٹ ایپلی کیشن سے استفادہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔
وفاقی اتھارٹی میں معاون خدمات ادارے کے ڈائریکٹرجنرل میجرجنرل خمیس الکعبی نے بتایا کہ ریکارڈ وقت میں تیارکیے جانے والے نئے ویزہ نظام میں تمام بنیادی ضروریات کو مدنظررکھا گیا ہے۔
آئی سی پی کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل سہیل سعید الخیلی نے متحدہ عرب امارات میں غیر ملکیوں کے داخلے اور رہائش کو منظم کرنے والے وفاقی قانون کے انتظامی ضوابط کیلئے متحدہ عرب امارات کی کابینہ کی قرارداد کو سراہا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ متحدہ عرب امارات کا نیا پاسپورٹ اور نئے ضوابط کا اجراء بشمول مراعات، سہولیات اور ویزوں کی نئی اور متنوع اقسام، شہریوں، رہائشیوں، سرمایہ کاروں اور کام کرنے اور زندگی گزارنے کے خواہشمندوں کی ضروریات، عزائم اور امیدوں کو پورا کرے گا۔
آئی سی پی میں رہائش اور غیر ملکی امور کے ڈائریکٹرجنرل میجر جنرل سلطان یوسف النعیمی نے کہا کہ وفاقی قانون کے نئے انتظامی ضوابط میں تازہ ترین ویزا سسٹم شامل کیا جائے گا جو پائیدار ترقی اور معاشی تنوع کو آگے بڑھانے میں مدد کرے گا۔
ایڈوانسڈ ویزا سسٹم میں بہت سی ریزیڈنسی اقسام شامل ہیں جو سرمایہ کاروں، کاروباری افراد، سائنسدانوں، ماہرین، اعلیٰ کامیابی حاصل کرنے والے طلباء اور گریجویٹس، انسانی ہمدردی کے علمبردار، فرنٹ لائن ورکرز اور تمام شعبوں میں ہنر مند لیبر کے تمام طبقوں کا احاطہ کرتی ہیں۔
Comments are closed on this story.