Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

افغان خاتون کا طالبان کے سابق اہلکار پر عصمت دری اور تشدد کا الزام

ویڈیو میں دلوزیری نے اپنے اوپر گزری مشکلات کو بیان کرتے ہوئے خوستی پر زیادتی اور تشدد کا الزام لگایا۔
شائع 01 ستمبر 2022 06:25pm

کابل یونیورسٹی کی ایک نوجوان طالبہ الہٰ دلوزیری نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان طالبان کی وزارت داخلہ کے سابق ترجمان قاری سعید خوستی نے ان سے زبردستی شادی کی، تشدد اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔

دلوزیری نے یہ دعویٰ ایک لیک ویڈیو میں کیا ہے جو ٹوئٹر پر کافی وائرل ہوئی ہے۔

دوسری جانب قاری سعید خوستی نے عصمت دری کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے دلوزیری کو طلاق دینے کی وجہ کو اُن کے “غیر اسلامی عقائد” کے طور پر بیان کیا ہے۔

ویڈیو میں الہٰ نے اپنے جسم پر زخموں کے نشانات دکھائے، جبکہ خوستی نے کہا کہ ‘انہوں نے اسے نہیں مارا’۔

ماجرا کیا ہے؟

یہ کہانی 30 اگست کو منظر عام پر آئی، جب خبر رساں ایجنسی آماج نیوز (انگلش) کے ٹوئٹر ہینڈل پر الہٰ دلوزیری کی ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی جس میں انہیں روتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

ویڈیو میں دلوزیری نے اپنے اوپر گزری مشکلات کو بیان کرتے ہوئے خوستی پر زیادتی اور تشدد کا الزام لگایا۔

اس ویڈیو کے بعد الہٰ دلوزیری کی ایک اور ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ خوستی نے اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ الہٰ کے گھر میں گھسنے کی کوشش کی۔

قاری سعید خوستی کا مؤقف

ویڈیوز کے وائرل ہونے کے بعد قاری سعید خوستی نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ انہوں نے لڑکی سے ‘اس کے کہنے پر’ شادی کی اور جب معلوم ہوا کہ اس کے ساتھ ‘ایمان کا مسئلہ’ ہے، انہوں نے اسے طلاق دے دی۔

خوستی نے الہٰ دلوزیری پر قرآن پاک اور توہین مذہب کا الزام بھی لگایا۔

خوستی نے ٹوئٹر پر لکھا، “چھ ماہ قبل میں نے الہٰ نامی لڑکی سے اس کے کہنے پر شادی کی، اس کے بعد میں نے دیکھا کہ اسے ‘عقیدے کا مسئلہ’ ہے، میں نے مشورے اور بحث کے ذریعے اس کے عقائد کو درست کرنے کی کوشش کی، لیکن کامیابی نہیں ہوئی۔ یہاں تک کہ اس نے واضح طور پر قرآن پاک کی توہین کی جو کہ ثابت شدہ بھی ہے۔”

خوستی نے یہ بھی کہا کہ اس نے لڑکی کو نہیں مارا، اور یہ کہ اس نے ‘اپنی بیوی کو طلاق دے کر قانونی طور پر اس سے علیحدگی اختیار کر لی ہے’۔

ٹوئٹر پر ان ویڈیوز کے منظر عام پر آنے کے بعد بہت سے لوگ خوستی اور طالبان دونوں پر تنقید کر رہے ہیں۔

اس دوران ٹوئٹر پر طالبان سے وابستہ اکاؤنٹس، شکار دلوزیری کو شرمندہ کرنے میں مصروف ہیں۔

طالبان نے ابھی تک ان الزامات کا باضابطہ طور پر کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

afghanistan

afghan taliban

Qari Saeed Khosti

Minor Girl Raped

Forced Marriage