Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 1.17 ارب ڈالرز کی قسط منظور کرلی

پاکستان کو 6 ارب ڈالر کے بجائے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت 6.5 ارب ڈالر دیے جائیں گے۔ اعلامیہ
اپ ڈیٹ 30 اگست 2022 10:09am
پاکستان کو اب 6 ارب ڈالر کے بجائے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت 6.5 ارب ڈالر دیئے جائیں گے۔
فوٹو — بلومبرگ
پاکستان کو اب 6 ارب ڈالر کے بجائے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت 6.5 ارب ڈالر دیئے جائیں گے۔ فوٹو — بلومبرگ

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹیو بورڈ اجلاس کا اعلامیہ جاری ہوگیا، جس میں پاکستان کے لیے ساتویں اور آٹھویں جائزے کے تحت 1.17 ارب ڈالر کی منظوری دے دی گئی۔

آئی ایم ایف کے اعلامیے کے مطابق ایگزیکٹیو بورڈ نے آئی ایم ایف توسیعی فنڈ سہولت کی جون 2023 تک کی منظوری دی، پاکستان کو اب 6 ارب ڈالر کے بجائے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت 6.5 ارب ڈالر دیئے جائیں گے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ایک مشکل معاشی موڑ پر ہے، مالی سال 2022 میں بڑے مالی اور بیرونی خسارے ہوئے، رواں سال افراط زر میں اضافہ ہوا اور ریزرو بفرز ختم ہوئے، یہ پروگرام ڈومیسٹک اور بیرونی عدم توازن کو دور کرنے اور سماجی اخراجات کی حفاظت کرے گا۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہےکہ یہ پروگرام مالیاتی استحکام کی حفاظت اور مارکیٹ کی طرف سے متعین شرح مبادلہ کو برقرار رکھنے میں مدد دے گا، اس پروگرام کے تحت تعمیر نو کے ساتھ ساتھ مالی نظم و ضبط اور قرض کی پائیداری کو یقینی بنائے جائے گا۔

آئی ایم ایف کے مطابق بورڈ نے آج کارکردگی کے معیار پر عمل نہ کرنے کی معافی کی حکام کی درخواست کو بھی منظور کرلیا۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کو قرض کے اجراء کی منظوری دے دی

اس سے قبل آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ نے پاکستان کے لیے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی پروگرام منظور کیا۔**

ایک ٹوئٹ میں وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے لکھا کہ ‘الحمد اللہ، آئی ایم ایف نے پروگرام کی منظوری دے دی، ہمیں آئی ایم ایف سے اب 1 ارب 17 کروڑ ڈالرز کی قسط ملے گی۔’

انہوں نے قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے لکھا کہ میں وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے بہت سخت فیصلے کئے جس کی وجہ سے پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا ہے۔

آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی پر وزیراعظم کا اظہار تشکر

دوسری جانب آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی پر وزیراعظم شہبازشریف کا اظہار تشکر کیا ہے۔

اپنے بیان میں وزیراعظم نے اسے معیشت کے لیے مثبت قرار دیا اور کہا کہ پاکستان کے معاشی طور پر دیوالیہ ہونے کا خطرہ ختم ہوگیا، خدا کا شکر ہے کہ پاکستان معاشی امتحان سے سرخرو ہوکر نکلا۔

شہباز شریف کا مزید کہنا تھاکہ آئی ایم ایف پروگرام ایک مرحلہ ہے، منزل معاشی خود انحصاری ہے، پروگرام کی بحالی سے پاکستان میں معاشی استحکام آئے گا۔

انہوں نے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور ان کی ٹیم کو بھی شاباش دی اورکہا دعا ہے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو۔

واضح رہے کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں بورڈ نے ساتویں اور آٹھویں اقتصادی جائزے پر غور کیا، پروگرام کی مدت میں ایک سال کی توسیع اور حجم بڑھانے کی درخواست کا بھی جائزہ لیا گیا۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان کے لئے آئی ایم ایف سے رقم کی فراہمی اسی ہفتے متوقع ہے، آئی ایم ایف نے پاکستان کو ایک ارب 17 کروڑ ڈالر قرض کی ادائیگی کے لیے لیٹر آف انٹینٹ بھیجا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کو پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی 50 روپے فی لیٹر تک بڑھانے کی یقین دہانی کرا رکھی ہے، یکم ستمبر سے پیٹرول پر 10 اور ڈیزل پر 5 روپے لیوی بڑھائی جائے گی اور جنوری 2023 تک لیوی بڑھ کر 50 روپے فی لیٹر تک ہو جائے گی۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ارکان پارلیمنٹ و بیوروکریسی کے اثاثوں کی تفصیلات پبلک کرنے کے حوالے سے لیٹر آف انٹینٹ پر معاہدہ بھی طے ہوا ہے۔

Shehbaz Sharif

ٹویٹر

Miftah Ismail

IMF program

IMF Board Meeting