مدرسوں کا ‘مذاق’ اُڑانے پر ترک گلوکارہ گرفتار
معروف ترک گلوکارہ گلسین کو ترکیہ میں مذہبی مدارس کی توہین کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
معروف ترک گلوکارہ گلشن کو ان کے اس بیان کے بعد گرفتار کرلیا گیا جس میں انھوں نے مذہبی مدارس کے بارے میں مذاق کیا تھا۔
گلوکارہ پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنے تضحیک آمیز بیان کے ذریعے نفرت بھڑکانے کی کوشش کی ہے۔
خیال رہے کہ اپریل میں گلوکارہ نے مذاق میں کہا کہ ان کے بینڈ کے ایک رکن کی نازیبا سوچ اس وجہ سے ہے کیونکہ وہ ایک مدرسے سے پڑھے ہیں۔
اگرچہ ان کا یہ تبصرہ پرانا ہے مگر اب وائرل ہونے کی وجہ وہ قدامت پسند حلقوں کی شدید تنقید کی زد میں ہیں۔
اپنی حراست سے قبل گلشن، جنھیں ترکی کی میڈونا کہا جاتا ہے، نے سوشل میڈیا پر معافی مانگی اور کہا کہ ان کے الفاظ ان لوگوں نے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیے ہیں جن کا مقصد معاشرے میں مزید تقسیم پیدا کرنا ہے۔
ٹوئٹر اور انسٹاگرام پر گلوکارہ نے کہا کہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ یہ مذاق کیا تھا جو اظہار رائے کی آزادی کے دفاع کے لیے کیا گیا۔ تاہم انھوں نے ’ہر ایک سے معافی مانگی جسے ان کے تبصرے سے دکھ پہنچا ’۔
Comments are closed on this story.