توشہ خان کیس: عمران خان نے جواب جمع کرانے کے لیے پھر مہلت مانگ لی
توشہ خان کیس میں عمران خان کی نااہلی کے ریفرنس پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل نے جواب جمع کرانے کےلیے پھرمہلت مانگ لی، جس پر الیکشن کمیشن نے استدعا منظور کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے عمران خان کی نااہلی کے ریفرنس پر سماعت کی۔
عمران خان کے معاون وکیل بیرسٹر گوہر نے الیکشن کمیشن کی ہدایت کے باوجود آج جواب جمع نہیں کرایا اور ایک بار پھر جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دینے کی استدعا کی۔
مزید پڑھیں: توشہ خانہ ريفرنس: عمران خان کو جواب جمع کرانے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت
معاون وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کے وکیل علی ظفر لاہور میں ہیں ان سے مشاورت نہیں ہوسکی، کوشش ہوگی آئندہ سماعت تک جواب جمع کروادیں، ذاتی طور پر وقت مانگ رہا ہوں، کمیشن 2 ہفتے دے دے۔
جس پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ سارا کچھ تو ریکارڈ کا حصہ ہے اتنا وقت لگنا نہیں چاہیئے۔
بعدازاں تحریک انصاف کے وکیل کی مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے آئندہ سماعت پر جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 7 ستمبر تک ملتوی کردی۔
کیس کی سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کے باہر غیرمعمولی سیکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے جبکہ الیکشن کمیشن کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔
اس سے قبل 22 اگست کو بھی اليکشن کميشن نے عمران خان کو توشہ خانہ ريفرنس میں نااہلی کی درخواست پر جواب جمع کرانے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا تھا۔
چیف الیکشن کمشنر نے بیرسٹر گوہر خان سے استفسار کیاتھا کہ آپ کو 3 ہفتے کا وقت کیوں چاہیے؟ جس پر وکیل نے جواب دیا تھا کہ الیکشن کمیشن کے پاس توشہ خانہ ریفرنس نمٹانے کے لیے 3 ماہ کا وقت ہے۔
جس کے بعد الیکشن کمیشن نے 3 ہفتے کا وقت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل کو جواب جمع کروانے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دی تھی ۔
Comments are closed on this story.