200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے فیول ایڈجسٹمنٹ سے مستثنیٰ قرار
وفاقی وزیر برائے بجلی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ ماہانہ 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے گھرانوں کو بلوں میں فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی ادائیگی سے استثنیٰ دیا جائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ یہ اقدام حکومت کی طرف سے امدادی اقدامات کا حصہ ہے اور اسے دو زمروں میں نافذ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس اقدام کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، “سب سے پہلے وہ لوگ جو ماہانہ بنیادوں پر 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں، جولائی اور اگست 2022 کے اپنے بلوں کے ذریعے فیول ایڈجسٹمنٹ کی ادائیگی سے مستثنیٰ ہوں گے۔”
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کسانوں کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مکمل معافی کا اعلان کیا ہے،اس اقدام سے 17 ملین افراد مستفید ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے مجموعی طور پر 22 ارب روپے کا ریلیف دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے ایک صدارتی آرڈیننس کے ذریعے تاجروں کے بجلی کے بلوں پر مقرر ٹیکس کو بھی ختم کر دیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ لیوی بجٹ 2022-23 میں متعارف کرائی گئی تھی اور اب اس کو ختم کر دیا گیا ہے، “تاجر اب اپنی بجلی کی کھپت کے مطابق ٹیکس ادا کریں گے۔”
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز اگلے چند دنوں میں پاکستان کے لیے بڑے پیمانے پر سولر پاور پالیسی کا اعلان کریں گے۔
Comments are closed on this story.