امریکی صدر کا شام پر بمباری کرنے کا فیصلہ
امریکی صدرجوبائیڈن نے شام پر بمباری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ وہاں موجود ایران کے حمایت یافتہ گروپوں کے زیراستعمال تنصیبات کو فضائی حملوں کے ذریعے نشانہ بنایا جائے گا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کے ٹوئٹراکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا کہ صدر بائیڈن کی ہدایت پر امریکی فوجی دستوں نے آج ‘دیر الزور’ شام میں فضائی حملے کیے گئے ہیں۔
امریکی سنٹرل کمانڈ کے کمیونیکیشن ڈائریکٹرکرنل جوبکینونے کہا کہ حملوں میں بنیادی ڈھانچے کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، جو ایران کے عسکری ونگ پاسدارن انقلاب اسلامی گارڈز کے وابستہ گروپوں کے زیرِاستعمال تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ حملوں کا مقصد امریکی اہلکاروں کا تحفظ کرنا ہے، جیسے کہ 15 اگست کو ایران کے حمایت یافتہ گروپوں کی جانب سے کیا گیا تھا۔
گزشتہ ہفتے امریکی افواج نے اطلاع دی تھی کہ شام میں ان پر ڈرون حملہ کیا گیا تھا لیکن کہا گیا کہ اس میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
کرنل جو بکینوبائیڈن نے بتایا کہ صدر بائیڈن نے امریکی قانون کے تحت حملوں کا حکم دیا، جو عسکری گروپوں کے حملوں کو کم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا تصادم کا خواہاں نہیں ہے لیکن اپنے لوگوں کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرے گا، ساتھ ہی داعش کی شکست دینے تک شام میں موجود ہے۔
Comments are closed on this story.