Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

وزیرِ اعظم شہبازشریف 2 روزہ سرکاری دورے پر قطر پہنچ گئے

وزیرِاعظم شہباز شریف امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد آلثانی کی دعوت پر قطر کا دورہ کر رہے ہیں۔
اپ ڈیٹ 23 اگست 2022 01:49pm
شیڈول کے تحت شہبازشریف امیرِ قطر اور قطر کی اعلی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل
شیڈول کے تحت شہبازشریف امیرِ قطر اور قطر کی اعلی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل

وزیرِ اعظم شہباز شریف 2 روزہ سرکاری دورے پر قطر پہنچ گئے، قطر کے وزیر ٹرانسپورٹ نے دوحہ ایئرپورٹ پراستقبال کیا۔

وزیرِ اعظم امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد آلثانی کی دعوت پر قطر کا دورہ کر رہے ہیں، شیڈول کے تحت شہبازشریف امیرِ قطر اور قطر کی اعلی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

وزیراعظم شہبازشریف کے ہمراہ وفد میں وفاقی وزرائے مریم اورنگزیب، خواجہ سعد رفیق، خواجہ آصف، سردار ایاز صادق، طارق بشیر چیمہ اور دیگر حکام شامل ہیں۔

وزیرِ اعظم کا دورہ پاکستان، قطر دو طرفہ تعلقات، تجارت، سرمایہ کاری اور علاقائی امن کے لیے دونوں ملکوں کے باہمی تعاون کے فروغ کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

وزارتِ عظمیٰ سنبھالنے کے بعد وزیرِ اعظم کے پہلے دورہ قطر کے دوران پاکستان میں زراعت، قابلِ تجدید توانائی، ہوا بازی، انفراسٹرکچر، سیاحت، لائف اسٹاک اور اشیا خوردنوش کی برآمدی صنعت و دیگر شعبوں میں قطری سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔

قطر سے روابط کو مؤثر اسٹرٹیجک تعلقات میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم

اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کہنا تھا کہ قطر سے روابط کو مؤثر اسٹرٹیجک تعلقات میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔

وزیراعظم نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ قطر کے امیر اپنے بھائی عزت مآب شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کی دعوت پرآج قطرروانہ ہو رہا ہوں، اس دورے سے دونوں برادرممالک کے درمیان دوستی اوربھائی چارے کے تعلق کی تجدید ہوں گی۔

شہباز شریف نے کہا کہ تاریخی دوطرفہ روابط کو اور بھی زیادہ مؤثر اسٹرٹیجک تعلقات میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں،کاروباری برادری سے ملاقاتوں میں انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع کے بارے میں آگاہ کروں گا جن میں قابل تجدید توانائی،فوڈ سیکیورٹی، صنعت و انفراسٹرکچر کی ترقی، سیاحت اورمہمان نوازی کے شعبے شامل ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ قطر کے دورے کے تناظر کو سمجھنا اہم ہے، کورونا وبا کے بعد دنیا معاشی سست روی سے بحالی کی طرف جا رہی ہے۔ جیوپولیٹیکل کشیدگیوں نے طلب اور رسد کا عمل متاثر اور توانائی اور خوراک کی قیمتوں میں اضافے نے مسائل میں اضافہ کیا ہے۔ مشترکہ چیلنجز متقاضی ہیں کہ تعاون کی نئی راہیں ڈھونڈیں۔

اسلام آباد

PM Shehbaz Sharif

qater