“مجھے یا کسی اور کو دکھانے کیلئے کام نہ کریں”
سانگھڑ: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ ہو یا کوئی اور مجھے یا کسی کو دکھانے کیلئے کام نہ کریں۔۔جو کوتاہی کرے گا اس کو سزا ملے گی۔
سانگھڑ میں شازیہ مری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ لوگوں کی خدمت کرنا ڈسٹرکٹ انتظامیہ اور عوامی نمائندوں کا کام ہے۔۔ ہمارا کام رسورسز فراہم کرکے دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہروں میں نکاسی آب کا سسٹم 30سے40 ملی میٹرکا ہے، اگر بارش 300 ملی میٹرہوگی تونکاسی میں وقت لگےگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں سب سے زیادہ بارش پڈعیدن میں 320ملی میٹر ہوئی، موسمیاتی تبدیلیوں کےپیش نظرنظام کوبہترکرناہوگا۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان پہنچا رہے ہیں۔ متاثرین کوہرممکن امداد فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر شازیہ مری نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعےامداد دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ 15 لاکھ گھرانوں کو25ہزارروپےامداد دیں گے، ضلعی انتظامیہ کی رپورٹ کےمطابق امداد دی جائے گی۔
اس سے قبل، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ضلع حیدرآباد کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سال صوبہ سندھ میں غیر متوقع طور پر 400 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں، ان حالات میں حیدرآباد ڈویژن اور کراچی میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔
حیدرآباد میں رات گئے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ حالیہ برسات سے متاثر ہونے والے 60 فیصد غریب خاندانوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 25 ہزار روپے دیے جائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ بارشوں کے نتیجے میں اس وقت جو لوگ بے گھر ہوئے ہیں اور جن کے مکانات کو نقصان پہنچا ہے ،ان کو ریلیف دینا حکومت کی ذمہ داری ہے ،متاثرہ افراد کوجہاں جہاں ضرورت پڑی ریلیف کیمپوں میں رکھا جائے ئے گا اور کھانا بھی فراہم کیا جائے گا ۔
وزیراعلی سندھ نے کہا کہ سندھ میں بارش سے سڑکوں اور آب پاشی کے نظام کو بھی نقصان پہنچا ہے ،جلد ہی ان کی تعمیرات کا کام شروع کردیں گے، 9 ستمبر سے حیدرآباد میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پروگرام شروع کریں گے، اس سے بہتری آئے گی، اس مشکل وقت میں حیدرآباد کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں، واسا اور حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا چاہتے ہیں ۔
مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت شہباز گل سے زیادہ لوگوں کی تکلیف پر بات کرنا ضروری ہے ۔
Comments are closed on this story.