رن وے آکر گزر گیا لیکن مسافر طیارے کے دونوں پائلٹ سوتے رہے
ہوابازی کی تاریخ میں کئی ایسے واقعات موجود ہیں جنہیں سن کرآپ بیک وقت حیرانی و پریشانی دونوں کیفیات سے دوچارہوسکتے ہیں۔
اسی نوعیت کا ایک اورواقعہ عدیس ابابا جانے والے طیارے میں پیش آیا جہاں دونوں پائلٹس آٹوپائلٹ موڈ پرانحصارکرتے ہوئے خود خواب خرگوش کے مزے لینے لگے۔
دی ایوی ایشن ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق مسافر طیارے کے دونوں پائلٹس دورانِ پرواز 37 ہزار فٹ کی بلندی پرسوگئے اورلینڈنگ کا مقام آکربھی گزرگیا، سوڈان کے خرطوم ہوائی اڈے سے اڑنے والے اس طیارے کی منزل ایتھوپیا کا عدیس ابابا ائرپورٹ تھی۔
لینڈنگ سے قبل جس مقام پر طیارے کی بلندی کم کرنی ہوتی ہے وہاں پہنچنے کے باوجود جب ایسا نہ ہوا توائرٹریفک کنٹرول نے پائلٹس سے کئی بار رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن سب بےسود رہا اور طیارہ لینڈنگ کے مقام سے آگے گزرگیا اور ائرٹریفک کا رابطہ منقطع ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق دونوں کی آنکھ تب کھلی جب کاک پٹ میں آٹو پائلٹ الارم بجا جس کے بعد دونوں نے سیکنڈ اپروچ پربوئنگ طیارے کو لینڈ کروایا۔
طیارہ تقریباً25 منٹ زائد تک اڑان بھرتارہا جس کے بعد اس کی واپس موڑکر رن وے پر محفوظ لینڈنگ ممکن ہوئی۔
اپنی اگلی پرواز کے لیے روانہ ہونے سے قبل 154 نشستوں کی گنجائش رکھنے والا یہ بوئنگ 737 طیارہ تقریباً ڈھائی گھنٹے تک زمین پر رہا۔
ہوا بازی کے شعبے سے منسلک تجزیہ کار اس واقعے پرگہری تشویش ظاہرکی۔
Deeply concerning incident at Africa’s largest airline — Ethiopian Airlines Boeing 737 #ET343 was still at cruising altitude of 37,000ft by the time it reached destination Addis Ababa
— Alex Macheras (@AlexInAir) August 18, 2022
Why hadn’t it started to descend for landing? Both pilots were asleep. https://t.co/cPPMsVHIJD pic.twitter.com/RpnxsdtRBf
سوشل میڈیا صارفین اس عجیب وغریب واقعے پرمختلف اندازمیں ردعمل ظاہرکررہے ہیں۔ کسی نے پائلٹس پر کام کازیادہ دباؤ تسلیم کرتے ہوئے تھکن کو سونے کی وجہ قراردیا تو بیشترصارفین نے اسے پیشہ ورانہ بددیانتی کہتے ہوئے بھیانک غلطی کہا۔
مذکورہ رپورٹ پرکیے جانے والے تبصروں میں ایک صارف نے لکھا کہ ایسا دنیا کےکسی بھی کونے میں ہوسکتا ہے،لیکن اصل قصوروارکارپوریشن اور ریگولیٹرز ہیں ۔
Comments are closed on this story.