سوات میں دوبارہ طالبان کی آمد، قومی امن جرگہ میں مزاحمت کا عندیہ
سوات میں ایک بار پھر طالبان کی آمد اور لوگوں میں تشویش پھیلنے کے باعث سوات پریس کلب میں قومی جرگہ کا انعقاد کیا گیا۔
سوات قومی جرگہ میں پی ٹی آئی کے علاوہ تمام پارٹیوں کے ترجمان، وکلا برادری، تاجر برادری اور سول سوسائٹی کے افراد شریک ہوئے۔
مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ اب کی بار طالبان کو سوات میں پنپنے کا موقع بالکل نہیں دیا جائے گا۔
سوات کے تحصیل مٹہ کے پہاڑی علاقہ کنالہ بالاسور میں طالبان کی موجودگی کی خبر نے اہلِ سوات کی نیندیں حرام کردیں۔
میڈیا اور سوشل میڈیا پر عوامی غم و غصے کے اظہار نے پولیس اور سیکیورٹی اداروں کو حرکت کرنے پر مجبور کردیا۔
اسی اثنا میں سوات قومی جرگہ کی طرف سے آج سوات قومی جرگے کی کال دی گئی تھی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کو مد نظر رکھ کر ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ اس بار سوات میں طالبان کو متحد نہیں ہونے دیں گے۔
“ہم نے امن بحال رکھنے کی خاطر جان و مال کی قربانیاں دی ہیں۔ ہمارے شہیدوں کا خون بھی ابھی خشک نہیں ہوا ہے کہ دوبارہ ایک منظم سازش کے تحت طالبان نامی بلا نمودار ہوئی۔”
قومی جرگہ میں کہا گیا کہ یہ ہماری پولیس اور سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر ایک طرح سے سوالیہ نشان ہے۔ اگر سوات کے حالات دوبارہ خراب کرنے کی کوشش کی گئی، تو سوات قومی جرگہ اور سوات کے عوام سخت ترین مزاحمت کریں گے۔
Comments are closed on this story.