شہباز گل پر تشدد، عمران خان اور ہاشم ڈوگر کے مؤقف میں تضاد سامنے آگیا
شہباز گل پر جیل میں تشدد کے معاملے پر سابق وزیر اعظم عمران خان اور وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر نے مختلف بیانیے اپنا لیئے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز گل کو جیل میں برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر نے کہا کہ شہباز گل کے ساتھ ملاقات ہوئی ہے، وہ بالکل ٹھیک ہیں اور سوال ہی نہیں پیدا ہوتا شہباز گل سمیت کسی قیدی کو کوئی انگلی لگادے جب کہ عمران خان سے ملاقات کر کے بتاؤں گا کہ اصل حالات کیا ہیں۔
ایک صحافی کی جانب سے شہباز گل کے بیان کی حمایت سے متعلق سوال پر ہاشم ڈوگر نے ایبسولوٹلی ناٹ کا جواب دے دیا۔
صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب میں 40 سے زائد جیل موجود ہیں، جہاں سکیورٹی اور کھانے کا اچھا انتظام ہے تاہم وزیرا علیٰ پریوز الٰہی سے بات کر کے قیدیوں کی ایک ماہ معافی کا اعلان کروں گا۔
ہاشم ڈوگر نے کہا کہ جیلوں میں خواتین قیدیوں کے لئے فیملی رومز تعمیر ہوں گے، پورے پنجاب میں50 ہزار سے زائد قیدی موجود ہیں اور جو قیدی کام کریں گے انہیں اس کی اجرت دی جائے گی۔
Comments are closed on this story.