Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

بہترین آئیڈیاز باتھ روم میں ہی کیوں آتے ہیں؟

کبھی آپ نے سوچا ہے کہ نہاتے وقت ہی اچھے آئیڈیاز کیوں آتے ہیں؟ اس کی وجہ کیا ہے؟
شائع 16 اگست 2022 03:58pm
تصویر بزریعہ آئی اسٹاک
تصویر بزریعہ آئی اسٹاک

کسی مسئلے میں مسلسل الجھے رہنے اور اس کا حل تلاش کرنے کے بجائے ایسی سرگرمی کرنا جس سے آپ کا دماغ آٹو پائلٹ پر چلا جائے اور زیادہ سوچنے کی ضرورت نہ پڑے، دماغ کے تخلیقی کونوں کو متحرک کردیتا ہے۔

مثال کے طور پر جب ہم نہا رہے ہوتے ہیں تو لاشعوری طور پر وہ حرکات کرتے ہیں جس کی ہمیں عادت ہوتی ہے اور دماغ کو زیادہ محنت نہیں کرنی پڑتی۔

ایسے میں دماغ دوسری چیزوں کی جانب زیادہ توجہ دے پاتا ہے۔ جس سے غیر معمولی یادوں کو بازیافت کرنے اور نئے خیالات پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے۔

وینکوور میں یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا کی ایک علمی اعصابی ماہر کالینا کرسٹوف کہتی ہیں، “لوگ ہمیشہ حیران ہوتے ہیں کہ انہیں غیر متوقع وقت میں ہی دلچسپ اور نئے آئیڈیاز کیوں آتے ہیں؟”

کرسٹوف کا کہنا ہے کہ “اب ہم یہ سمجھنے میں کامیاب ہونے لگے ہیں کہ یہ ہوشیاری بھرے آئیڈیاز زیادہ غیر فعال سرگرمیوں کے دوران کیوں ہوتے ہیں اور دماغ میں کیا چل رہا ہوتا ہے۔ تازہ ترین تحقیق کے مطابق، دماغی سرگرمی کا ایک نمونہ ہے جسے “ڈیفالٹ موڈ نیٹ ورک” کہا جاتا ہے۔

“یہ اس وقت متحرک ہوتا ہے جب کوئی فرد آرام کر رہا ہو یا عادتاً کوئی ایسا کام انجام دے رہا ہو جس پر زیادہ توجہ کی ضرورت نہ ہو۔”

سہل الفاظ میں، “ڈی ایم این وہ حالت ہے جس میں دماغ اپنے مصروف حصوں کو بند کر کے سوچنے کی صلاحیت کی کارکردگی بڑھا دیتا ہے۔”

نیورو سائنس دان اور پین اسٹیٹ یونیورسٹی میں کوگنیٹو نیورو سائنس آف کریٹیویٹی لیب کے ڈائریکٹر راجر بیٹی بتاتے ہیں کہ اس کے برعکس، جب آپ کسی مشکل کام میں پھنس جاتے ہیں تو دماغ کے ایگزیکٹو کنٹرول سسٹم آپ کی سوچ کو مرکوز، تجزیاتی اور منطقی رکھتے ہیں۔

بیٹی کہتے ہیں کہ اگرچہ ڈیفالٹ موڈ نیٹ ورک تخلیقی عمل میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، لیکن یہ واحد اہم نیٹ ورک نہیں ہے۔

“ایسے دیگر نیٹ ورکس بھی ہیں جو تصورات کو تبدیل، مسترد یا ان پر عمل درآمد کرنے تک کام میں آتے ہیں۔”

لہٰذا وہ خیالات جو شاور میں یا دماغ کے کسی دوسرے چکر کے دوران پیدا ہوتے ہیں، ان پر اندھا اعتماد کرنا غیر دانشمندانہ ہے۔

سائنس

Shower Thoughts

Brain Activity