‘قائدِ اعظم کا جُڑواں شیطانی بھائی’
“بابائے قوم” کا لقب پانے والے قائدِاعظم محمد علی جناح ایک ماہر سیاست دان، قانون دان اور اسلامی جمہوری پاکستان کے بانی ہیں۔
قائدِ اعظم کی وفات کے بعد ان کے اعزاز میں کئی اسکول، کالج، یونیورسٹیز اور مجسموں کی تعمیر و تنصیب کی گئی۔
ملک بھر میں سینکڑوں پارکس، ایئرپورٹ، میڈیکل کالج، سڑکیں اور بہت سی شاہراہیں “جناح” کے نام سے منسوب ہیں۔
یومِ آزادی کی مناسبت سے بحریہ ٹاؤن لاہور میں بھی قائد اعظم محمد علی جناح کا ایک مجسمہ نصب کیا گیا۔
بابائے قوم کے اس عظیم الجثہ مجسمے نے فوراً سوشل میڈیا کی توجہ حاصل کرلی۔
قائدِ اعظم کو ایک بڑی سی نشست پر براجمان دیکھا جاسکتا ہے، لیکن نیٹیزنز اس مجسمے سے نالاں ہیں۔
عوام نے اس مجسمے کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے، کیونکہ اس کی شباہت مبینہ طور کسی بھی طرح قائدِ اعظم سے نہیں ملتی۔
مجسمے پر نیٹیزنز نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آرٹسٹ نے مجسمہ میں گڑبڑ کی ہے اور قائد کو بری شکل دی ہے۔
کئی سوشل میڈیا صارفین نے تو اس مجسمے کو سولہویں امریکی صدر ابراہم لنکن کے مجسمے کی نقل قرار دیا۔
جبکہ ایک میم پیج نے اسے “قائدِ اعظم کا جڑواں شیطانی بھائی قرار دیا۔”
سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل ملاحظہ کیجئے:
Comments are closed on this story.