Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی ضمانت پر آج فیصلہ نہ ہوسکا

ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے ریماکس دیےکہ منگل کو کوئی بہانہ نہیں سنیں گے، ریکارڈ پیش کیا جائے۔
اپ ڈیٹ 15 اگست 2022 03:20pm
تیسری بار بھی سماعت شروع ہونے پر ریکارڈ پیش نہ کیا گیا
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل
تیسری بار بھی سماعت شروع ہونے پر ریکارڈ پیش نہ کیا گیا فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فائل
تیسری بار بھی سماعت شروع ہونے پر ریکارڈ پیش نہ کیا گیا

اسلام آباد کی مقامی عدالت میں بغاوت پر اکسانے کے مقدمے میں نامزد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہبازگل کی ضمانت پرآج فیصلہ نہ ہوسکا جبکہ تفتیشی حکام کی جانب سے ریکارڈ پیش نہ کیا جاسکا ۔

اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی بعد ازگرفتاری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

پی ٹی آئی رہنما کے وکیل فیصل چوہدری عدالت میں پیش ہوئے جبکہ پراسیکیوشن نے کیس التوا میں رکھنے کا مؤقف اپنایا۔

شہبازگل کے وکیل فیصل چوہدری نےدلائل سن کرآج ہی درخواست پرفیصلہ کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہاکہ حکومت جان بوجھ کر معاملے کو لٹکانے چاہ رہی ہے۔

عدالت نے تفتیشی افسر کو 11 بجے ریکارڈ سمیت طلب کیا اور فریقین کو دلائل دینے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت میں واقفہ کردیا۔

سماعت دوبارہ شروع ہونے پرپولیس نے شہبازگل کیس کا ریکارڈ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہونے کا بتایا ۔

شہباز گل کے وکیل نے اہم کیس قرار دیا تو عدالت نے کہا کہ یہ تمام دیگرمقدمات کی طرح عام کیس ہے۔

عدالت نے ایک بار پھر ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ کردیا۔

تیسری بار بھی سماعت شروع ہونے پر ریکارڈ پیش نہ کیا گیا تو ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے ریماکس دیےکہ منگل کو کوئی بہانہ نہیں سنیں گے، ریکارڈ پیش کیا جائے۔

بعداں عدالت نے دونوں فریقین کودلائل کا حکم دیتے ہوئے سماعت ایک روز کے لیے ملتوی کردی۔

شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد ، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

12 اگست کو ہونے والی سماعت میں اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

شہباز گل کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیرکے روبروپیش کیا گیا تھا ۔

شہباز گل کے وکیل فیصل چوہدری نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون کی عدالت میں موجودگی پر اعتراض اٹھایا تھا۔

دوران سماعت شہباز گل نے قمیض اٹھا کر کمر دکھاتے ہوئے کہا تھا کہ تشدد کیا جاتا ہے، ساری رات جگاتے ہیں، سونے بھی نہیں دیا جاتا، افواج سے متعلق سوچ بھی نہیں سکتا کہ ایسی بات کروں، پروفیسر ہوں کرمنل نہیں ہوں، فرضی میڈیکل اپنی مرضی سے بنایا گیا، پوچھا جاتا ہے سابق وزیراعظم کھاتے کیا ہیں۔

شہباز گل کی گرفتاری

سابق وزیراعظم عمران خان کے چیف آف اسٹاف کو ٹی وی ٹاک شو میں ریاستی اداروں کے سربراہان کے خلاف بیانات کے الزام میں 9 اگست کو بنی گالا سے گرفتار کیا گیا تھا۔

شہبازگل کے خلاف تھانہ بنی گالا میں سٹی مجسٹریٹ کی مدعیت میں بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا، ایف آئی آر میں اداروں اور ان کےسربراہوں کے خلاف اکسانے سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔

شہباز گل کی گرفتاری کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر

واقعے کے بعد شہباز گل کی گرفتاری کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آئی تھی، جس میں دیکھا جاسکتا تھا کہ پولیس اہلکار یونیفارم میں ہیں۔

اس سے قبل پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا تھا کہ شہباز گل کو سادہ کپڑوں میں ملبوس لوگ لے گئے۔

فوٹیج کے مطابق سیکیورٹی اہلکار شہباز گل کو گاڑی سے باہر آنے کا اشارہ کررہے تھے، پی ٹی آئی رہنما کے باہر نہ آنے پر گاڑی کا شیشہ توڑا گیا اور شہباز گل کو باہر لایا گیا تھا۔

سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق شہبازگل پولیس اہلکاروں کے ساتھ چلتے ہوئے گاڑی میں جاکر بیٹھ گئے تھے۔

شہباز گل کے خلاف اسلام آباد کے بعد کراچی میں بھی مقدمہ درج

10اگست کو شہبازگل کے خلاف اسلام آباد کے بعد کراچی کے ملیر میمن گوٹھ تھانے میں بھی سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر میں عوام کو بغاوت پر اکسانے، انتشار اور نفرت پھیلانے کی دفعات شامل کی گئیں، جس میں ایک نجی چینل کا حوالہ بھی دیا گیا تھا۔

شہباز گل 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

اسی روز اسلام آباد کی تھانہ کوہسارپولیس نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش کیا تھا۔

عدالت میں اسلام آباد پولیس کی جانب سے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی جبکہ پی ٹی آئی رہنما کے وکیل فیصل چوہدری نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کی تھی۔

عدالت نے شہباز گل کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر منظور کرتے ہوئے انہیں پولیس کے حوالے کیا تھا اور کوہسار پولیس کو پی ٹی آئی رہنما کو جمعہ 12 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

شہباز گل سے تحقیقات کے لیے 6 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل

پولیس نے وزارت داخلہ کی ہدایت پر پی ٹی آئی رہنما شہباز گل سے تحقیقات کے لیے 6 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی تھی۔

pti leader

اسلام آباد

shahbaz gill

local court