Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

100 سال کا پاکستان کیسا ہوگا؟

موجودہ صورتِ حال کو دیکھتے ہوئے سوال اٹھتا ہے کہ "100 سال کا پاکستان" کیسا ہوگا؟
شائع 13 اگست 2022 08:55pm
آرٹ ورک: سفیرالہٰی قریشی
آرٹ ورک: سفیرالہٰی قریشی
75 saal ka Pakistan kesa hai aur 100 saal ka Pakistan kesa hoga? | Sawal Hai Pakistan Ka | Aaj News

ہمارا پیارا پاکستان بے انتہا سختیاں اور دگرگوں حالات سے نبرد آزما ہوتے ہوئے 75 سال کا ہوچکا ہے۔ ان 75 سالوں میں جو کچھ ہوا وہ ہم سب کے سامنے ہے، بے شک بہت سی غلطیاں ہوئیں، کچھ اچھے حالات بھی ہم نے دیکھے۔ لیکن موجودہ صورتِ حال کو دیکھتے ہوئے سوال اٹھتا ہے کہ “100 سال کا پاکستان” کیسا ہوگا؟

یہی سوال جب آج نیوز کے پروگرام “سوال ہے پاکستان کا” کے میزبان رضوان جعفر نے اپنے مہمانوں سے پوچھا تو انہیں کچھ دلچسپ جوابات موصول ہوئے۔

رضوان جعفر نے پروگرام میں شامل سابق گورنر سندھ معین الدین حیدر سے پوچھا کہ ایسی کیا چیزیں کرنی چاہئیں جس سے ہماری اڑان دوبارہ اوپر کی جانب ہو نہ کہ نیچے کی جانب، تو معین الدین حیدر نے جواب دیا، “ کرنے کو تو بہت کچھ ہے، لوگ تجاویز بھی دیتے ہیں۔ لیکن ان پر عمل درآمد کس طرح کیا جائے یہ اصل مسئلہ ہے۔“

اصلاحات کو اپنے ہی سیاسی لیڈران باہر پھینک دیں تو۔۔۔

انہوں نے کہا کہ، “جب آپ نے پوچھا 25 سال بعد پاکستان کیسا ہوگا تو اس وقت جو سسٹم پاکستان میں چل رہا ہے، وہی اب تک ہوتا چلا آیا ہے۔ چند خاندان اور ان کے بچے ہیں، مغربی مفاد ہے، جن لوگوں کو انگریزوں نے بڑی بڑی جاگیریں بخشی تھیں وہ اور پیری مریدی والے لوگ بھی ہمارے سسٹم میں بہت بڑے پلئیر ہیں۔”

ان کا کہنا تھا کہ جب تک ہم دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں اصل جمہوریت نہیں لاتے اور مضبوط سیاسی جماعتیں نہیں بنتیں، اس وقت تک پاکستان کی تقدیر نہیں بدلے گے۔

معین الدین حیدر نے بتایا کہ “جب میں وزیر داخلہ تھا تو چوہدری شجاعت صاحب مجھے آکر ملے تھے، انہوں نے آکر مجھے کہا کہ یہ جو آپ لوکل باڈی بنارہے ہیں اور لوگوں کو بڑی پاور دے رہے ہیں، یہ ہم چلنے نہیں دیں گے۔ اس کو اٹھا کر ہم کھڑکی سے باہر پھینک دیں گے۔”

انہوں نے کہا کہ “اگر آپ کوئی تبدیلی چاہتے ہیں اور اصلاحات لاتے ہیں اور ان اصلاحات کو اپنے ہی سیاسی لیڈران باہر پھینک دیں تو کس طرح پاکستان کا نظام ٹھیک ہوگا؟”

ان کا مزید کہنا تھا کہ “اگر درست سمت پکڑ لیں تو قوموں کی زندگی میں سو، پچھتر سال بہت ہوتے ہیں۔ چین اور سنگاپور ہم سے بعد میں آزاد ہوا، بنگلہ دیش نے ہم سے سنہ 71 میں آزادی چھینی ہے اور وہ بہترین کارکردگی دکھا رہے ہیں۔ وہاں سیاسی استحکام بھی ہے اور معاشی استحکام بھی، وہاں امن و امان کی صورتِ حال بھی ہے۔ اور یہاں ہم ٹی وی پر دیکھیں تو 75 سال گزرنے کے باوجود وہی جھگڑے، وہی ایک دوسرے کا گریبان پکڑنا۔ قوم آگے کا سوچ ہی نہیں رہی ہے۔ آزادی کا 75 واں سال آگیا لیکن کوئی نہیں سوچتا کہ ہم نے آگے کہاں جانا سے کیسے جانا ہے، کس طرح ترقی کرنی ہے۔”

پاکستان کا دفاع

دفاعی تجزیہ کار بریگیڈئیر ڈاکٹر احمد سعید منہاس کا کہنا تھا کہ پاکستانی سرحدوں کی صورتِ حال کافی حد تک قابو میں ہے، مغربی اور مشرقی بارڈر محفوظ ہیں۔ خطے میں پاکستان روایتی اور غیر روایتی ہتھیاروں کے حوالے سے اچھی پوزیشن میں ہے۔ رواں سال جنوری میں جو نیشنل سیکیورٹی پالیسی لانچ ہوئی تو وہ پانچ سال کی تھی، دنیا کو دیکھیں تو اس طرح کی پالیسیاں طویل مدتی ہوتی ہیں۔

بہترین معیشت کیلئے ملک میں سیاسی اور دفاعی استحکام کی ضرورت

دفاعی تجزیہ کار بریگیڈئیر حارث نواز کا کہنا تھا کہ جو ملک معاشی طور پر مستحکم ہوگا وہی ترقی بھی کرے گا، اور معیشت کیلئے ہمیں ملک میں سیاسی اور دفاعی استحکام کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ “یاد رکھیں ہم ایک اسلامی اور نیوکلئیر ملک ہیں، ہماری جیو اسٹریٹیجک لوکیشن بہت اچھی ہے اور سی پیک ہمارے لیے معاشی ترقی کا نکتہ آغاز ہے۔ اگر ہم معاشی طور پر ترقی کرتے ہیں تو اپنے فیصلے ملکی مفادات میں کر پائیں گے۔ یہ اگلے 25 سال کیلئے ہمارا گول ہونا چاہئیے۔”

ملک کے چند خاندانوں کو ہی ترقی کا فائدہ ہوتا ہے

ماہر معاشیات کاظم سعید کا کہنا ہے کہ “ہمیں ان خطوط پر کام کرنا ہوگا کہ معاشی ترقی کا فائدہ عوام کو پہنچے۔ چند خاندانوں کو ترقی کا فائدہ ہوتا ہے، ہمیں اس روایت کو توڑنا ہوگا۔ اگر ایک مالی کا بیٹا مالی ہے تو ترقی نہیں ہوگی، بلکہ مالی کا بیٹا پڑھ لکھ کر کسی کمپنی میں نوکری کرے تو ہر گھر تک خوشحالی پہنچے گی۔

independence day

14th August

Future of Pakistan