‘پیوٹن ایک قاتل ہے’، روسی صحافی کو اپنے ہی صدر پر تنقید مہنگی پڑگئی
روسی صحافی مرینا افسیانیکووا کو ٹی وی پر ملک کے صدر ولادیمیر پیوٹن کے یوکرین پر حملے کیخلاف آواز اٹھانےپر حراست میں لے لیا گیا۔
روسی صحافی کے وکیل کا کہنا ہے کہ 44 سالہ مرینا اووسیانیکووا نے براہ راست نشریات کے دوران روسی حملے کی مذمت کرنے کے بعد ہی ملازمت چھوڑ دی تھی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مرینا کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، جو روسی فوج کے خلاف تنقیدی بیانات پر جرمانہ عائد کرتا ہے اور جرم ثابت ہونے پر15 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
فروری میں یوکرین پرحملہ کرنے کے لیے فوج بھیجنے کے صدر ولادیمیر پیوٹن کے فیصلے پر تنقید روس میں غیر قانونی قرار دی گئی تھی۔
گرفتار صحافی کے وکیل نے میڈیا کو بتایا کہ گرفتاری کا تعلق ممکنہ طورپر گزشتہ ماہ ہونے والے احتجاج سے ہے۔
انہوں نے واقعے کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا کہ احتجاج کے دوران مرینا نے ایک بینراٹھا رکھا تھا، جس میں درج تھا کہ“پیوٹن ایک قاتل ہے، اس کے فوجی فاشسٹ ہیں“۔
رواں سال فروری میں روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کیا گیا تھا جس نے دنیا کو ایک نئے بحران میں دھکیل رکھاہے۔
Comments are closed on this story.