میجر طفیل محمد شہید نشان حیدر کا آج 64 واں یوم شہادت منایا جا رہا ہے
پاک سرزمین کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر نے والے میجر طفیل محمد شہید نشان حیدر کا آج 64 واں یوم شہادت منایا جا رہا ہے، پاک فوج کی طرف سے دوسرا نشان حیدر حاصل کرنے والے میجر محمد طفیل شہید نشان حیدر کو فاتح لکشمی پور کے طور پر جانا جاتا ہے۔
میجر طفیل محمد 22 جون 1914ء کو انڈین پنجاب کے علاقے ہوشیار پور میں پیدا ہوئے ، ڈی اے وی کالج جالندھر سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1941ء میں انڈین ملٹری اکیڈمی ڈیرہ دھون سے فارغ التحصیل ہوکر انڈین آرمی میں کمیشنڈ حاصل کیا ۔
1947ء میں آزادی کے بعد پاک فوج کی پنجاب ریجمنٹ میں شامل ہوگئے ، جرات و بہادری کی درخشندہ مثال میجر محمد طفیل کو اگست 1958ء کو لکشمی پور میں گھس آنے والی بھارتی فوج کے خلاف کارروائی کا حکم ملا۔
میجر طفیل محمد نے 7اگست 1958 کو دشمن کی چوکی پرصرف 15 گز کے فاصلے سے جواں مردی سے حملہ کیا ، دشمن کی جوابی فائرنگ سے میجر طفیل شدید زخمی ہوگئے، اس کے باوجود وہ آگے بڑھتے رہے ۔
انہوں نے ایک دستی بم پھینک کر دشمن کی مشین گن کو ناکارہ بنا دیا، مادر وطن کا یہ بیٹا دشمن کے سامنے چند گز کے فاصلے پر بہادری کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار بنا رہا اور جام شہادت نوش کیا۔
میجر طفیل محمد شہید کی لازوال قربانی کے اعتراف میں انہیں پاکستان کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشانِ حیدرسے نوازا گیا۔
میجر طفیل محمد کو فاتح لکشمی پور بھی کہا جاتا ہے، ان کا مزار بورے والا کے نواحی گاؤں طفیل آباد میں ہے۔
Comments are closed on this story.