متھیرا کا “روحانی شخصیت” بننے اور جسم نہ دکھانے کا اعلان
بے باک اور خوبصورت متھیرا اپنے اعتماد، دلیری اور رویے کی وجہ سے ہمیشہ نمایاں رہی ہیں، کیونکہ وہ اکثر ہی پاکستانی شوبز انڈسٹری کے سخت اصولوں کو چیلنج کرتی رہی ہیں۔
29 سالہ خوبرو ماڈل اور اداکارہ اکثر اپنے متنازع ریمارکس کی وجہ سے سرخیوں میں رہتی ہیں۔
اس بار بھی متھیرا نے کچھ ایسے بیانات جاری کئے جنہیں سُن کر سامعین کو اپنے کانوں پر یقین نہیں آرہا۔
متھیرا کا انٹرویو کا کلپ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ اپنی زندگی میں آنے والی حیرت انگیز تبدیلیوں کے حوالے سے انکشاف کر رہی ہیں۔
متھیرا نے ایک یوٹیوبر کے پوڈ کاسٹ شو میں شرکت کے دوران اعلان کیا کہ وہ اب اپنا جسم نہ دکھانے کی کوشش کریں گی۔
متھیرا نے پاکستان میں موجود شوبز کی صنعت، شہرت، ٹرولنگ اور زہریلے پارٹی کلچر کے بارے میں اپنی واضح رائے دی۔
متھیرا نے اپنے روحانی سفر کے بارے میں انتہائی حیران کُن انکشاف کیا جس نے ان کی زندگی بدل کر رکھ دی۔
ان پہلوؤں میں سے ایک ان کا لباس ہے جو اب بدل رہا ہے، جس کا اثر ان کے سوشل میڈیا اور شوز پر بھی دیکھا گیا ہے۔
متھیرا نے کہا کہ اب وہ زیادہ ڈھکے ہوئے کپڑے پہننا چاہتی ہیں اور اپنی جلد کو نہیں دکھانا چاہتیں۔
زہریلے کلچر کو بے نقاب کرتے ہوئے متھیرا نے نوجوانوں کی پارٹیوں اور اجتماعات میں شراب نوشی اور منشیات کے عام ہونے کے حوالے سے انکشافات کئے۔
متھیرا نے کہا نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی پڑھائی اور کیریئر پر توجہ دیں۔
روحانیت کا سفر
متھیرا نے بتایا کہ وہ خود کو بدلنے کے لیے انگلش میں قرآن پاک پڑھتی ہیں کیونکہ اردو اور عربی میں کمزور ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اب روحانی شخصیت بن گئی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ 30 سال کی عمر کے بعد جب میں نے ذات میں تبدیلی چاہی تو تہجد پڑھنا شروع کردی، میں صلوۃ الحاجات بھی پڑھتی ہوں اور میں اپنی صلوۃ الحاجات مس نہیں کرنا چاہتی۔
متھیرا نے بتایا کہ میں نے کچھ چیزوں کو سمجھنے کے لیے قرآن کو انگلش میں پڑھنا شروع کیا کیونکہ یہ پڑھنا بہت ضروری ہے، لیکن میری اردو اور عربی کمزور ہے اس لیے میں نے قرآن پاک کو انگلش میں پڑھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا مقصد ہے میں 2 سے 3 فرض نماز بھی ادا کروں کیوںکہ سونے اور کام کرنے کی وجہ سے میں 5 وقت کی نماز نہیں ادا کرسکتی۔
انہوں نے اپنے زوال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جب شوبز انڈسٹری میں ان کا عروج تھا تب وہ کم عمر اور نادان تھیں مگر اب وہ تیس سال سے زائد عمر کی ہو چکی ہیں اور یقینی طور پر وہ ذہنی طور پر بالغ اور بہتر ہو چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اللہ سے رجوع کیا اور زندگی پر سکون ہو گئی۔
متھیرا کہتی ہیں کہ مجھے بُری عورت کہا اور سمجھا جاتا رہا، لوگ نفرت کرتے تھے، کوئی ساتھ نہیں بیٹھتا تھا اور لوگوں نے دوری اختیار کر رکھی تھی۔
جب انہوں نے لوگوں کے رویے دیکھے اور ہر کسی نے انہیں بُرا اور خراب کہا، تب انہوں نے اللہ سے رجوع کیا اور سجدہ ریز ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب انہیں کسی طرح کی کوئی پریشانی نہیں ہوتی اور ہر وقت پُر سکون رہتی ہیں، جس پر ان کی والدہ اور بہن بھی پریشان ہوجاتی ہیں کہ انہیں کیا ہوا؟
Comments are closed on this story.