Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

50 کروڑ روپے سے کم کرپشن کیسزکی تحقیقات نہیں ہوگی، ترمیمی بل منظور

احتساب عدالت کے ججوں کی تقرری سے متعلق صدر کے پاس سے اختیارلے کر وفاقی حکومت پاس آگئے
شائع 03 اگست 2022 01:22pm
احتساب عدالت کے ججوں کی تقرری سے متعلق صدر کے پاس سے اختیارلے کر وفاقی حکومت پاس آگئے، تصویر/فائل
احتساب عدالت کے ججوں کی تقرری سے متعلق صدر کے پاس سے اختیارلے کر وفاقی حکومت پاس آگئے، تصویر/فائل

اسلام آباد: قومی احتساب بیورہ (نیب) 50 کروڑ روپے سے کم کے کرپشن کیسز کی تحقیقات نہیں کرسکے گا۔

آج نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں نیب ترمیمی بل 2022 کثرت رائے سے منظورکرلیا گیا، جس کے تحت نیب 50 کروڑ روپے سے کم کرپشن کے تمام کیسز کی تحقیقات نہیں کرے گا۔

احتساب عدالت کے ججوں کی تقرری سے متعلق صدر کا اختیار بھی واپس لے کر وفاقی حکومت کو دے دیا گیا ہے، جبکہ پراسیکیوٹر جنرل نیب کی مدت ملازمت میں 3 سالہ توسیع کی جا سکے گی۔

نیب قانون کے سیکشن 16 میں بھی ترمیم کر دی گئی، جہاں جرم کا اتکاب ہوگا اسی علاقے کی احتساب عدالت میں مقدمہ چل سکے گا۔

مزید برآں سیکشن 19 ای میں بھی ترمیم کردی گئی، جس کے تحت نیب کو ہائی کورٹ کی مدد سے نگرانی کی اجازت دینے کا اختیار واپس لے لیا گیا۔

ملزمان کے خلاف تحقیقات کے لیے دیگر کسی سرکاری ایجنسی سے مدد نہیں لی جا سکے گی، جبکہ ملزم کو اس کے خلاف الزامات سے آگاہ کیا جائے گا تاکہ وہ عدالت میں اپنا دفاع کر سکیں۔

احتساب عدالتوں کے ججز کی تقرری کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہوگا، چیئرمین نیب فرد جرم عائد ہونے سے قبل ریفرنس ختم کرنے کی تجویز کر سکیں گے۔