ہر بچہ اپنی مکمل صلاحیتوں تک پہنچنے کے موقع کا مستحق ہے: ملالہ
کم عمر ترین نوبل امن انعام یافتہ نوجوان ملالہ یوسفزئی کا کامن ویلتھ گیمز 2022 کی افتتاحی تقریب میں کہنا تھا کہ ہر بچہ اپنی پوری صلاحیت تک پہنچنے اور اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے موقع کا مستحق ہے۔
الیگزینڈر اسٹیڈیم میں تقریب کے آغاز پر اپنے خطاب میں ملالہ نے کہا کہ “آج رات، 72 ممالک کی ٹیمیں سرحد پار دوستی کا جشن منانے کے لیے برمنگھم میں ملیں گی۔”
💬"Tonight, teams from 72 countries join Birmingham to celebrate friendship across borders."
— Birmingham 2022 (@birminghamcg22) July 28, 2022
❤️@Malala's address was incredible!#B2022 pic.twitter.com/612sHZN8T2
کامن ویلتھ گیمز 2022 میں پانچ ہزار سے زائد کھلاڑی اگلے 10 دنوں میں 19 کھیلوں کے 280 مقابلوں میں حصہ لیں گے، جن میں پیرا سپورٹس پروگرام بھی شامل ہے جسے گیمز میں ضم کیا گیا ہے۔
پاکستانی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان بسمہ معروف اور ریسلر انعام بٹ نے افتتاحی تقریب کے لیے 132 کھلاڑیوں کے دستے کی قیادت کی۔
برمنگھم میں مقیم 25 سالہ ملالہ نے کہا کہ حصہ لینے والے ایتھلیٹس لاکھوں لڑکیوں اور لڑکوں کی نمائندگی کرتے ہیں اور مستقبل کے لیے مشترکہ امید کہ ہر بچہ اسکول جا سکے، خواتین معاشرے میں مکمل طور پر حصہ لے سکیں اور جہاں خاندان امن اور وقار کے ساتھ رہیں۔
انہوں نے شہر میں اپنے سفر اور لوگوں کی جانب سے ان کے خاندان کی مدد کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ “برمنگھم میں خوش آمدید کہنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔”
2012 میں ملالہ کو طالبان کی جانب سے سر میں گولی ماری گئی تھی، تاہم وہ حملے میں بچ گئیں۔
💬"As we watch incredible athletes of the Commonwealth Games, each child deserves the chance to reach their full potential and pursue their wildest dreams."
— Birmingham 2022 (@birminghamcg22) July 28, 2022
A very special and poignant address from @Malala at the Opening Ceremony.#B2022 | #CommonwealthSport pic.twitter.com/b2s7OuxZQv
انہیں خواتین کی تعلیم سے انکار کرنے کی طالبان کی کوششوں کے خلاف مہم کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
اس کے بعد وہ تعلیم کی وکالت کے لئے نوبل امن انعام کی سب سے کم عمر وصول کنندہ بن گئیں۔
ملالہ یوسف زئی، جو جبر کا سامنا کرنے والی خواتین کی عالمی علامت بن چکی ہیں، نے اس موقع پر نیلے رنگ کی شلوار قمیض پہنی۔
Comments are closed on this story.