کیا پرنس ولیم واقعی کیٹ میڈلٹن کو دھوکہ دے رہے ہیں؟
سوشل میڈیا پرایک بارپھریہ خبریں سرگرم ہیں کہ برطانوی شہزادے ولیم اپنی اہلیہ کیٹ میڈلٹن کو دھوکہ دیتے ہوئے کسی اور کے ساتھ “افیئر” چلارہے ہیں۔
اس سے قبل کیٹ سے “لومیرج” کرنے والے ولیم سے متعلق ایسی اطلاعات 2019 میں سامنے آئی تھیں جب سوشل میڈیاصارفین نے ان کی فیملی فرینڈ روز ہینبری کے ساتھ ولیم کا نام جوڑا تاہم شاہی جوڑے کی جانب سے ایسی خبروں پرکبھی بھی کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔
امریکی جرید ان ٹچ نے اپریل 2019 میں رپورٹ کیا ولیم کاروز کے ساتھ افیئر ہوسکتا ہے اورجب کیٹ نے اس حوالے سے استفسار کیا کہ تو ولیم نے ہنس کر بات ٹال دی کہ “ایسا کچھ نہیں ہے۔”
اب ایک بار پھر اسی قسم کے دعوے کیے جارہے ہیں لیکن شاہی محل سے متعلق خبریں دینے والے ڈیلی میل کے رپورٹر رچرڈ کے مطابق یہ سب جعلی خبریں ہیں جن پر دونوں فریقین کی جانب سےقانونی کارروائی پر غور کیا گیا لیکن چونکہ کوئی بھی رپورٹ نام نہاد تنازع سے متعلق کوئی ثبوت پیش کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی اس لیے انہوں نے اسے نظرانداز کرنے کا فیصلہ کیا۔
کیٹ اور ولیم کی دوست “روز” کون ہیں؟
سابقہ ماڈل رہنے والی روزمارشینس ہیں جو اپنے شوہرفلم ڈائریکٹر ڈیوڈ راکسویج کے ساتھ نورفولک انگلینڈ میں رہتی ہیں۔ (مارشینس کسی ایسے شخص کی بیوی ہوتی ہے جو برطانوی ہم مرتبہ نظام میں ڈیوک سے کم درجہ رکھتا ہو۔
روز کا گھر کیٹ اور ولیم کے اینمر ہال کنٹری ہوم کے بالکل قریب واقع ہے اور ان کا سوشل سرکل بھی تقریباً ایک جیسا ہی ہے،دیہی علاقے میں رہائش کی بناء پر برطانوی میڈیا میں روز کو کیٹ کی “دیہی حریف” بھی کہا جارہا ہے۔
توپھرشاہی جوڑے کے درمیان غلط کیا ہے؟
دی سن کی مارچ 2019 میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق کیٹ ولیم کے حوالےسے ایسی خبروں پرپریشان تھیں اسی لیے انہوں نے ولیم سے کہا کہ وہ روز کو “مرحلہ وار باہر” کریں “۔
بنیادی طور پرایک ٹپسٹر ( معاوضہ لے کر خفیہ اطلاعات فراہم کرنے والا ) نے الزام عائد کیا تھا کہ برطانوی شاہی خاندان کے ایک رکن کے غیر ازدواجی تعلقات “کُھلاراز” ہیں راز“ اور اس افیئر کی وجہ رائلز کی “کھونٹے سے بندھی محبت “ ہے۔
ٹپسٹرکی خبریں مکمل طور پرغلط بھی ہوسکتی ہیں یا شاہی خاندان کے کسی اور رکن سے متعلق بھی ہوسکتی ہیں لیکن انٹرنیٹ پرتوجہ صرف ولیم پرہی مرکوزکی گئی ہے ، اس کی ایک ممکنہ وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ انہیں پہلے بھی ایسی افواہوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
قانونی کارروائی ہو سکتی ہے یا نہیں؟
ڈیلی بیسٹ نے رپورٹ کیا کہ ایک برطانوی اشاعت کو شاہی خاندان کے پسند کے وکلاء کے ذریعہ افواہوں کی تفصیلات شائع کرنے پر قانونی انتباہ جاری کیا گیا ہے۔
شاہی خاندان کے وکلاء کی جانب سے خطوط میں مبینہ طور پرایک میں کہا گیا ہے کہ “مارے کلائنٹس کی نجی زندگی کے حوالے سے جھوٹی قیاس آرائیوں کی اشاعت انسانی حقوق کے یورپی کنونشن کے آرٹیکل 8 کے مطابق رازداری کی خلاف ورزی ہے”۔
تو پھرحقیقت کیا ہے؟
ولیم، کیٹ اور روز کے علاوہ کوئی بھی نہیں جانتا کہ اصل حقیقت کیا ہے لیکن برطانوی اخبارات کو یقینی طور پراس حوالے سے زیادہ محتاط رہنا ہوگا کہ انہیں کیا رپورٹ کرنا ہے اور کیا نہیں، ورنہ انہیں اس کے نتائج بھگتنے پڑسکتے ہیں۔
بدی سن کے رائل ایڈیٹر ڈنکن لارکومب کے مطابق، “روایتی طور پر،برطانوی شاہی خاندان کوئی خاص قانونی کارروائی نہیں کرے گا، ولیم اور ہیری اپنے طریقے سے ایسا کرنے کو تیار ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ ، “ جب شاہی خاندان نے جون میں ڈونلڈ ٹرمپ کی میزبانی کی تو روز وہاں موجود تھیں اور وہ اپنےشوہر کے ساتھ ایک تقریب میں گئی تھیں کیونکہ اس طرح کے پروگراموں میں جانا ان کا کام ہے، کیٹ اور روز ایک ساتھ نہیں بیٹھتے تھے لیکن ایک ہی کمرے میں موجودگی اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ دونوں کے درمیان کوئی سخت جذبات نہیں پائے جاتے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ “ یہ افواہیں ان کے لیے اچھی چیز ثابت ہوئیں، کیٹ کیلئے ایسی افواہیں تکلیف دہ ہیں کیونکہ ان کے لیے یہ سوچ نفرت انگیز ہے کہ ایک دن ان کے بچے اپنے والدین کے بارے میں آن لائن پڑھ سکیں گے، اس لیے کیٹ نے ولیم کو اپنے تعلقات کا جائزہ لینے پر مجبور کیا اورانہیں احساس ہوا کہ انہیں اکثر وبیشترایسا کرنا چاہیے۔
کہہ سکتے ہیں کہ بظاہران افواہوں میں کوئی سچائی نظر نہیں آتی۔
Comments are closed on this story.