Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

کراچی: موسلا دھار بارشوں کے چوتھے اسپیل کی پیشگوئی، انتظامیہ کی بے حسی عروج پر

کراچی میں تیس جولائی سے موسلا دھار بارشوں کے چوتھے اسپیل کی پیش گوئی کی جارہی ہے، لیکن شہر میں نکاسی آب کا مؤثر نظام ہی موجود نہیں۔
شائع 29 جولائ 2022 10:39am
فائل فوٹو
فائل فوٹو

کراچی میں تیس جولائی سے موسلا دھار بارشوں کے چوتھے اسپیل کی پیش گوئی کی جارہی ہے، لیکن شہر میں نکاسی آب کا مؤثر نظام ہی موجود نہیں۔

چند روز قبل ہوئی بارش کا پانی تاحال سڑکوں پر موجود ہے، متعدد علاقے انتظامیہ کی نااہلی کی داستان سنا رہے ہیں۔

پورے ملک کو پالنے اور معیشت کا پہیہ چلانے والے شہرِ قائد کے لیے انتظامیہ کی بے حسی عروج پر ہے۔

بارش ہوئے چار روز گزر گئے، لیکن شہر کے مختلف علاقے اب بھی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں حالیہ بارشوں نے کراچی کا حلیہ ہی بگاڑ کر رکھ دیا ہے۔

ناظم آباد سے گولیمار، پٹیل پاڑہ سے گرو مندر، صدر، آئی آئی چندریگر روڈ سمیت ڈیفنس کے کئی علاقوں میں پانی اب تک کھڑا ہے۔

شہر میں نکاسی آب کا کوئی انتظام نہیں، واٹر بورڈ حکام نے بھی ڈیزل نہ ہونے کا جواز دے کر ہاتھ کھڑے کردیے ہیں۔ شہری سندھ حکومت کے ناقص انتظامات پر بھڑک رہے ہیں۔

ادھربرنس روڈ، جامع کلاتھ اور اطراف کے علاقوں کا حال بھی کچھ الگ نہیں۔ سندھ ہائیکورٹ جانے والے سائلین بھی اذیت کا شکار ہیں۔

مسائل سے تنگ شہری حکام سے مستقل حل کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

راہگیروں کے ساتھ دکاندار بھی پانی کے باعث کاروبار متاثر ہونے کا شکوہ کررہے ہیں۔

محکمہ موسمیات نے مون سون کے چوتھے اسپیل کی 30 جولائی سے کراچی میں داخل ہونے کی پیش گوئی کر رکھی ہے، تاہم شہری بلدیاتی نمائندوں کی کارکردگی کو لے کر کوئی اچھی امید نہیں رکھتے۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ کراچی کی ہر سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی کو چنگچی میں بٹھا کر شہر کا چکر لگوانا چاہیے، تاکہ انہیں شہر کے حالات کا پتا چلے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے ایک بار پھر مرتضیٰ وہاب کو برطرف کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شہر پر کوئی سیاسی جماعت توجہ دینے کو تیار نہیں ہے، شہر کو بے یارومددگار چھوڑ دیا گیا ہے۔

Heavy rain

Karachi Rain

monsoon rains

karachi flood