حکومت نے پی ٹی آئی کے11 ارکانِ قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرلیے
ممکنہ تحریک عدم اعتماد سے بچنے کیلئے وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے 135 میں سے 11 ارکان کے استعفے منظورکرلیے۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے حکومتی اتحاد کی مشاورت سے استعفے منظور کیے جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق پی ٹی آئی کے فضل محمد خان، شوکت علی، فخر زمان سمیت فرخ حبیب اوراعجاز شاہ کے استعفے منظورکیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ منظورشدہ استعفوں میں اکرم چیمہ، جمیل احمد خان، عبدالشکور شاد، شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار کے استعفے بھی شامل ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ استعفے آئین کے آرٹیکل 64 کی شق (1) کے تحت اختیارات کو بروئے کارلاتے ہوئے منظور کیے جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی کے ترجمان نے کہا کہ استعفوں کا نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن (ای سی پی) کو بجھوا دیا ہے جوکل یہ نشستیں خالی ہونے کا نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے بعد پی ٹی آئی کے 135 ارکان اپنی قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوگئے تھے۔
دوسری جانب ان استعفوں کی منطوری پرردعمل دیتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے ہمارے 11 ارکان کے استعفے منظور کرنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ قاسم سوری پہلے ہی استعفے منظور کرکے الیکشن کمیشن کو بھجوا چکے ہیں۔
اسپیکر قاسم سوری پہلے ہی استعفیٰ منظور کر کے الیکشن کمیشن کو بھجوا چکے ہیں آج اسپیکر کے گیارہ استعفیٰ منظور کرنے کی کوئ قانونی حیثیت نہیں، یہ خام خیالی ہے کہ آپ ان حلقوں میں ضمنی الیکشن کرائیں گے ملک عام انتخابات کی طرف بڑہ رہا ہے اور موجودہ حکمران انتخابات نہیں روک سکتے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) July 28, 2022
فواد چوہدری نے لکھا کہ ملک عام انتخابات کی طرف بڑھ رہا ہے، موجودہ حکمران انتخابات نہیں روک سکتے۔
Comments are closed on this story.