جنگ کے دوران غیر حساس فوٹوشوٹ پر یوکرینی صدر تنقید کی زد میں
2014 میں شروع ہونے والا روس یوکرین تنازعہ 24 فروری 2022 کو باقاعدہ جنگ میں تبدیل ہوگیا، یوکرین پر روس کے حملے کو 154 دن ہوچکے ہیں۔
اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ دنیا بے حس ہوچکی ہے اور اس صدی کے بدترین انسانی بحرانوں کو نظر انداز کیا جا چکا ہے۔
اپریل 2022 میں، ووگ میگزین نے اسی حوالے سے یوکرین کے صدر ولادیمیر اولیکسانڈرووچ زیلنسکی کی اہلیہ اولینا زیلنسکا کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کیا۔
انٹرویو میں اولینا نے حملے والے دن کو کسی بھی دوسرے دن کی طرح عام قرار دیتے ہوئے کہا، “یہ ایک معمول کا دن تھا، اسکول سے واپس آنے والے بچے، معمول کے گھریلو کام، اگلے اسکول کے دن کی تیاری۔”
انہوں نے کہا کہ، “ہم تناؤ کا شکار تھے۔ ممکنہ حملے کے بارے میں ہر جگہ بہت سی باتیں ہوئیں۔ لیکن آخری لمحات تک یہ یقین کرنا ناممکن تھا کہ ایسا ہو گا، وہ بھی اکیسویں صدی میں؟ جدید دنیا میں؟”
اولینا نے بتایا کہ “صبح 4 سے 5 بجے کے درمیان، ایک زوردار دھمک کی وجہ سے میری آنکگ کھل گئی، مجھے فوری طور پر احساس نہیں ہوا کہ یہ ایک دھماکہ تھا۔ میں سمجھ نہیں پائی کہ یہ کیا تھا۔ میرے شوہر بستر پر نہیں تھے۔ لیکن جب میں اٹھی تو میں نے انہیں پہلے سے ہی ایک سوٹ میں ملبوس پایا، (یہ آخری بار تھا جب میں نے انہیں سوٹ اور سفید شرٹ میں دیکھا تھا، تب سے وہ فوجی وردی میں ہیں۔)
روس یوکرین جنگ میں اب تک مجموعی طور پر 12,227 ہلاکتیں ہوئی ہیں، تاہم صدر کے مطابق ہلاکتوں کی اصل تعداد 40,000 سے تجاوز کر گئی ہے اور زخمیوں کی تعداد بھی دسیوں ہزار ہے۔
لیکن اسی دوران صدر ولادیمیر اولیکسانڈروویچ زیلینسکی اور خاتون اول اولینا زیلنسکا ووگ کے ڈیجیٹل سرورق پر ایک ساتھ نظر آئے۔
تصاویر ملاحظہ کیجئے:
سوشل میڈیا پر تصاویر وائرل ہوئیں تو لوگوں نے اس وقت یوکرینی شہریوں کو درپیش مسئلے کی سنگینی پر سوال اٹھانے شروع کردئیے۔
Massive amount of ukrainian soldiers dying every day, Zelensky : lets have a vogue shooting pic.twitter.com/BrNPYKZYR6
— Levi (@Levi_godman) July 26, 2022
Ban Vogue https://t.co/BSdXKaQ1Ui
— Sabahat Zakariya (@sabizak) July 27, 2022
The last time something of this sort (and a bunch of other things) happened in that general region, disgruntled soldiers deserted the frontlines, came home with their military-issued weapons, joined anti-regime protesters and the Bolsheviks, and booted a centuries-old monarchy. https://t.co/FiSVoUWRBh
— Uzi 🏳️⚧️ (@MadeOfBurps) July 27, 2022
یہ تصاویر مشہور فوٹوگرافر اینی لیبووٹز نے عکس بند کی ہیں۔
ملک میں جاری جنگ کے بیچ ان تصاویر کو دیکھنا لوگوں کو عجیب محسوس ہو رہا ہے۔
کچھ کا خیال ہے کہ درحقیقت یہ تصاویر توجہ دلانے کی امید میں شوٹ کی گئی تھیں۔
How serious is the war in Ukraine?
— IG: @ Jalisa_Danielle (@JalisaDanielle_) July 26, 2022
Them: pic.twitter.com/2aaHz8gHYl
How serious is the war in Ukraine?
— IG: @ Jalisa_Danielle (@JalisaDanielle_) July 26, 2022
Them: pic.twitter.com/2aaHz8gHYl
Comments are closed on this story.