حلیم عادل شیخ کو جامشورو میں گرفتاری کے بعد کراچی منتقل کردیاگیا
اپوزیشن رہنما حلیم عادل شیخ کو جامشورو میں گرفتار کرنے کے بعد کراچی منتقل کردیا گیا ہے۔
گذشتہ روزاپوزیشن رہنما کواینٹی کرپشن آفس جامشورو سے حراست میں لیا گیاتھا، جس کے بعد انہیں کراچی میں اینٹی کرپشن سیل ملیر کے حوالے کردیا گیا۔
میڈیا سے گفتگو کے بعد اینٹی کرپشن حکام نے چائے پلانے کے لئے مدعو کیا، تواندر جاتے ہی حلیم عادل شیخ کو حراست میں لے لیا۔
گرفتاری کے بعد کارکنان مشتعل ہوکر کوٹری ٹھٹہ روڈ پر دھرنا دے کر حلیم عادل کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
سابق صوبائی وزیر حلیم عادل شیخ زمینوں کی خرد برد کیس میں اینٹی کرپشن جامشورو کے دفتر میں بیان دینے آئے تھے۔
بلال غفارکی حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کی مذمت
ادھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کراچی کے بلال غفار نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔
بلال غفار نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے انتقامی کارروائیوں کی ہر حد عبور کرلی ہے، پنجاب میں پی ٹی آئی کی کامیابی کا بدلہ سندھ میں لیا جارہا ہے، پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ میں اپنی حرکتوں کی وجہ سے سسک رہی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، سندھ حکومت اپوزیشن لیڈر کو اکیلا نہ سمجھیں، حلیم عادل شیخ کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
حلیم عادل شیخ لاہور کے ایک نجی ہوٹل سے گرفتار
واضح رہے کہ 6 جولائی کو اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کو لاہور کے ایک نجی ہوٹل سے بھی گرفتار کیا گیا تھا۔
نجی ہوٹل کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا تھا کہ چہرے ڈھانپے افراد حلیم عادل کو ہوٹل سے باہر لے جا رہے تھے۔
حلیم عادل شیخ کو پارک لین ہوٹل سے تھانہ گلبرگ پولیس لاہور اور سندھ اینٹی کرپشن پولیس نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔
Comments are closed on this story.