فاروق ستار نے اپنی تنظیم بنانے کا اعلان کردیا، تالے کے نشان سے الیکشن لڑنے کا اعلان
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سابق رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنی جماعت بنانے کا اعلان کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ تالے کے انتخابی نشان سے الیکشن لڑیں گے۔
کراچی کے علاقے پی آئی بی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ چار سال تک میرے ایم کیو ایم کے بھائیوں کو خیال نہ آیا ،2018 میں دھاندلی کرکے مجھے ہرایا گیا ،عمران خان کے ساتھ جو کچھ آج ہوا وہ میرے ساتھ چار سال پہلے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے یہ سوال نہیں کیا کہ مجھے کیوں ہرایا یا الگ کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے معلوم تھا جو ڈکٹیشن کی سیاست کرتے ہیں ان کی ڈوریں کسی اور کے ہاتھ میں ہوتی ہیں۔
فاروق ستار نے انکشاف کیا کہ تیس جون کو خالد مقبول میرے گھر آئے، میں نے انہیں بتایا کہ ایم کیو ایم میں کرپٹ مافیا ہے اور انہوں نے یہ سب مانا بھی، خالد بھائی نے سارے نام لیے۔ تین جولائی کو دوبارہ ملاقات ہوئی اور پھر دودھ میں مینگنی ڈالنے کا سلسلہ شروع ہوا۔ تین جولائی کو پہلی مینگنی ڈالی گئی۔ سابق ایم کیو ایم رہنما کہتے ہیں کہ میں نے خالد مقبول کو کہا مجھے کوئی عہدہ نہیں چاہئیے، کارکن کے طور پر کام کرنا ہے، لیکن میرے باقی لوگوں کو عزت دی جائے۔ سات جولائی کو ایک اور میٹنگ ہوئی ۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے 75 کراچی اور 30 پینل حیدرآباد کے قربان کردئیے اور سات جولائی کو تالے کے پینل سے دستبرداری کی۔
ان کا کہنا تھا کہ تین بار جنرل ورکرز اجلاس کی تاریخ رکھی گئی، ایک مرتبہ بارش کی وجہ سے موخر ہوئی، لیکن دو بار کیوں موخر ہوئی مجھے نہیں پتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سب ملتے تو کیا خوب میسج جاتا، بلے کوبھی دیکھ لیتے، پتنگ کی اونچی اڑان ہوتی، لیکن میرا خلوص ان کو راس نہیں آیا، میرا تحریک کے لیے ایک اثاثہ ہونا دنیا کےلیے قابل گوار ہے لیکن ان کے لیے نہیں، میں پاکستان آزاد پینل کا اعلان کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میرے بہادرآباد کے ساتھیوں ہوش کے ناخن لو، میں کہتا تھا کہ سات کا ٹولا یا نو کا ٹولا ، لیکن یہ ایم کیوایم اب صرف خالد مقبول صدیقی کی ہے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ میں نے پکا ارادہ کرلیا ہے کہ کسی بھی طرح ایم کیو ایم میں واپس جاکر اپنے ہزاروں ساتھیوں کے ساتھ پارٹی کو واپس پیروں پر کھڑا کروں۔
انہوں نے کہا کہ ارادہ تھا کہ جو غلطیاں ہوئیں ہیں ان پر خالد مقبول اور میں قوم سے معافی مانگیں، میری خالد مقبول سے تین ملاقاتیں ہوئیں، پہلی ملاقات 30 جون کو ہوئی تھی۔
فاروق ستار نے مزید کہا کہ کوشش کی خالد مقبول صدیقی اور میں ساتھ کھڑےہوں۔ ہمارا ووٹ بینک چاہتا ہے کہ ہم اکھٹے ہو جائیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مجھے ایم کیو ایم سےالگ کیا گیا تھا، میں خود الگ نہیں ہوا۔
ڈاکٹر فاروق ستار کا ایم کیو ایم پاکستان میں واپسی کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فاروق ستار بہادرآباد کے رویے سے نالاں ہیں، انہوں نے آج ہنگامی پریس کانفرنس کا اعلان کیا تھا۔
فاروق ستار کا قومی اسمبلی کی نشست 245 پر آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے۔
Comments are closed on this story.