پنجاب ضمنی انتخابات: کون سے حلقے فیصلہ کن ثابت ہوں گے؟
پنجاب کے 20 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے سلسلے میں سیاسی گہماگمی اپنے عروج پر ہے۔
17 جولائی کو ہونے والی ضمنی انتخابات میں اس وقت 175 نشستیں حکومت اور 173 نشستیں اپوزیشن کے پاس ہیں۔
جیتنے والی جماعت کو ایوان میں اپنا وزیر اعلیٰ لانے کے لیے 186 نسشتوں حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
پنجاب کے ضمنی انتخابات مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے لیے سیاسی بقا کا مسئلہ بن چکے ہیں، جبکہ انتخابات کے لیے مہم زور شور سے جاری ہیں۔
اگرووٹرز کی بات کی جائے، تو پنجاب اسمبلی کے 20 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں مجموعی طور پر 45 لاکھ 79 ہزار 898 ووٹرزاپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
حلقوں میں رجسٹرڈ ووٹرز میں مردوں کی تعداد 24 لاکھ 60 ہزار 206 جبکہ 21 لاکھ 19 ہزار 692 خواتین ووٹرز شامل ہیں، جن کیلئے 3 ہزار131 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔
انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب نے کہا کہ صوبے کے 20 حلقوں میں سیکیورٹی انتظامات یقینی بنانے کیلئے 31,00 سے زائد پولنگ اسٹیشنز پر 52 ہزار اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ لاہور کے 4 حلقوں میں 9 ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہوں گے، جبکہ خواتین پولنگ اسٹیشنزپرلیڈی پولیس اہلکارفرائض انجام دیں گی۔
Comments are closed on this story.