جاپان کے سابق وزیراعظم قاتلانہ حملے میں ہلاک
سابق جاپانی وزیر اعظم شنزوایبے انتخابی مہم کے دوران گولی لگنے سے ہلاک ہو گئے۔
خبرایجنسی کے مطابق شنزو ایبے کو حملے میں 2 گولیاں لگی تھیں جس کے بعد ان کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیاگیا تھا۔
تاہم حملے کے الزام میں ایک مشتبہ شخص زیرحراست لیا گیا جس نے ان پر انتخابی مہم کےدوران حملہ کیا تھا۔
این ایچ کے کے مطابق شنزوایبے کو تقریر کے دوران انہیں گولی مار دی گئی۔
تاہم سب سے طویل عرصے تک وزیر اعظم رہنے والے 67 سالہ شنزو ایبے سنہ 2020 میں مستعفی ہوگئے تھے۔
سابق وزیر اعظم اس وقت تشویش ناک حالت میں ہیں پولیس تفتیش کر رہی ہے۔
خیال رہے کہ جاپانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا کے لیے انتخابات اتوار کو ہیں جبکہ وہ لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے لئے مہم چلا رہے تھے لیکن وہ خود امیدوار نہیں ہیں۔
تاہم کیوڈو نیوز نے کہا کہ سابق وزیر اعظم ہوش میں نہیں تھے اور ایسا لگتا ہے کہ وہ دل کا دورہ پڑ رہے ہیں۔
دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ “میں جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزوایبے کے افسوسناک انتقال پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتا ہوں”۔
انہوں نے پاکستان اور جاپان کے تعلقات میں انمول کردار ادا کیا، ہماری دعائیں سوگوار خاندان کے ساتھ ہیں۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس مشکل وقت میں ہم جاپان کے عوام کے ساتھ یک جہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔
Comments are closed on this story.