Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

جاپان کے سابق وزیراعظم قاتلانہ حملے میں ہلاک

سابق وزیر اعظم ہوش میں نہیں تھے اور ایسا لگتا ہے کہ وہ دل کا دورہ پڑ رہے ہیں
اپ ڈیٹ 08 جولائ 2022 03:31pm
جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے نے 15 اگست 2021 کو ٹوکیو، جاپان میں یاسوکونی مزار کا دورہ کیا۔ رائٹرز
جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے نے 15 اگست 2021 کو ٹوکیو، جاپان میں یاسوکونی مزار کا دورہ کیا۔ رائٹرز

سابق جاپانی وزیر اعظم شنزوایبے انتخابی مہم کے دوران گولی لگنے سے ہلاک ہو گئے۔

خبرایجنسی کے مطابق شنزو ایبے کو حملے میں 2 گولیاں لگی تھیں جس کے بعد ان کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیاگیا تھا۔

تاہم حملے کے الزام میں ایک مشتبہ شخص زیرحراست لیا گیا جس نے ان پر انتخابی مہم کےدوران حملہ کیا تھا۔

این ایچ کے کے مطابق شنزوایبے کو تقریر کے دوران انہیں گولی مار دی گئی۔

تاہم سب سے طویل عرصے تک وزیر اعظم رہنے والے 67 سالہ شنزو ایبے سنہ 2020 میں مستعفی ہوگئے تھے۔

سابق وزیر اعظم اس وقت تشویش ناک حالت میں ہیں پولیس تفتیش کر رہی ہے۔

خیال رہے کہ جاپانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا کے لیے انتخابات اتوار کو ہیں جبکہ وہ لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے لئے مہم چلا رہے تھے لیکن وہ خود امیدوار نہیں ہیں۔

تاہم کیوڈو نیوز نے کہا کہ سابق وزیر اعظم ہوش میں نہیں تھے اور ایسا لگتا ہے کہ وہ دل کا دورہ پڑ رہے ہیں۔

دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ “میں جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزوایبے کے افسوسناک انتقال پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتا ہوں”۔

انہوں نے پاکستان اور جاپان کے تعلقات میں انمول کردار ادا کیا، ہماری دعائیں سوگوار خاندان کے ساتھ ہیں۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس مشکل وقت میں ہم جاپان کے عوام کے ساتھ یک جہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

former pm

Japan

Shinzo Abe