عبدالستار ایدھی کو ہم سے بچھڑے 6 برس بیت گئے
کراچی: بابائے خدمت،انسانیت کے خادم اور عالمی شہرت یافتہ سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کو ہم سے بچھڑے 6برس بیت گئے، دکھی انسانیت کی خدمت عبدالستار ایدھی کا مقصد حیات تھا، انہیں خدمات کے اعتراف میں کئی ملکی اور عالمی اعزازت سے بھی نوازاگیا۔
انسانیت کیلئے اپنی زندگی وقف کردینے والے معروف سماجی کارکن اور ایدھی فاؤنڈیشن کے بانی چیئرمین عبدالستار ایدھی نے دنیا کی سب سے بڑی رضاکارانہ ایمبولینس سروس قائم کی،یتیموں کی پرورش اور لاوارثوں کی کفالت کی، قدرتی آفات اور حادثات میں فوری مدد کو پہنچنے والے عبدالستار ایدھی 6سال قبل آج کے روز دنیائے فانی سے کوچ کرگئے تھے۔
عبدالستار ایدھی28فروری 1928ء میں بھارتی ریاست گجرات کے شہر بانٹوا میں پیدا ہوئے اور تقسیم ہند کے بعد 1947میں اپنے خاندان کے ہمراہ پاکستان آگئے اور کراچی میں سکونت اختیار کی۔
عبدالستار ایدھی نے اپنی زندگی کے 65برس دکھی انسانیت کی خدمت میں گزارے جس کا آغاز انہوں نے 1951 میں ایک ڈسپنسری قائم کرکے کیا۔
ایدھی صاحب نے اسپتال اور ایمبولینس خدمات کے علاوہ ایدھی فاؤنڈیشن نے کلینک، زچگی گھر، معذوروں کیلئے گھر، بلڈ بینک، یتیم خانے، لاوارث بچوں کو گود لینے کے مراکز، پناہ گاہیں اور اسکول قائم کئے جو آج بھی عوامی خدمت کررہے ہیں۔
ایدھی صاحب کی قائم کردہ ایدھی فاؤنڈیشن آج بھی دنیا کےکئی ممالک میں انسانیت کی خدمت کے فرائض سرانجام دےرہی ہے۔
سن 1980 کی دہائی میں حکومت پاکستان نے انہیں نشان امتیاز سے نوازا جبکہ پاک فوج نے انہیں شیلڈ آف آنر کا اعزاز دیا اور1992 میں حکومت سندھ نے انہیں سوشل ورکر آف سب کونٹی ننیٹ کا اعزاز دیا۔
بین الاقوامی سطح پر 1986 میں عبدالستار ایدھی کو فلپائن نے رومن میگسے ایوارڈ دیا اور 1993 میں روٹری انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کی جانب سے انہیں پاؤل ہیرس فیلو دیا گیا۔
بابائے خدمت 8 جولائی 2016 کو گردوں کے عارضے میں مبتلا ہوکر 88 برس کی عمر میں جہانِ فانی سے کوچ کرگئے تھے جن کی خدمات کے اعتراف میں انہیں مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔
Comments are closed on this story.