ممبئی میں بارش کے دوران سفر: ‘اوبر کی سواری گوا کی فلائیٹ سے سستی’
اشیا اور سروسز کی بڑھتی قیمتوں سے صرف پاکستانی ہی پریشان نہیں بلکہ پڑوسی ملک انڈیا میں بھی کچھ ایسی ہی صورتحال پائی جا رہی ہے۔
انڈیا کے شہر ممبئی کے ایک شخص نے اپنی پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹر پر ٹیکسی سروس اوبر کے ساتھ ہونے والا ایک تجربہ بیان کیا ہے۔
شراون کمار سووارنا نے لکھا کہ بارش کے دوران انہوں نے جب 50 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے لیے اوبر بک کروائی تو اس میں کم سے کم تقریباً تین ہزار انڈین روپے آرہا تھا۔
Flight to goa is cheaper than my ride home #peakmumbairains pic.twitter.com/r3JLGAwQxc
— Shravankumar Suvarna (@ShravanSuvarna) June 30, 2022
انہوں نے لکھا کہ ‘اوبر گو’ کیٹیگری کی گاڑی کے تین ہزار 41 روپے تھے، ‘پریمیئر’ کے چار ہزار 81 اور ایکس ایل کے پانچ ہزار 159 روپے تھے۔
اس پر انہوں نے لکھا کہ ‘گوا کی فلائٹ میرے گھر تک کی سواری سے سستی ہے۔’ ان کے ٹویٹ پر صارفین نے مختلف ردِ عمل دیے۔
ایک صارف نے سفر کا حساب کتا کرتے ہوئے لکھا کہ ‘کیا ڈیزل/پیڑول اتنا مہنگا ہے۔ دس کلومیٹر مائیلیج پر بھی پانچ سو روپے تک لگنے چاہیے۔ یہ ڈھائی ہزار روپے زیادہ کیوں لے رہے ہیں۔ اس سواری کے لیے ایک ہزار 200 روپے کافی ہونے چاہیے۔’
اس پر شراون کمار سووارنا نے لکھا کہ وہ اکثر اس سفر کے لیے آٹھ سو سے ایک ہزار روپے تک دیتے ہیں۔
Bhai..rulayega kya. Itna analysis!
— Shravankumar Suvarna (@ShravanSuvarna) July 1, 2022
But yeah.. I pay 800-1K without surge. pic.twitter.com/qTl84rtW0G
ایک اور صارف نے مزاق میں لکھا کہ جتنے اوبر ایکس ایل کے پیسے لگ رہے ہیں اتنے میں تو ایک فلیٹ آسکتا ہے۔
With UBERXL rate you can get a decent 1bhk on outer of Nashik !!
— Siddharth Jain (@sjain_19121985) June 30, 2022
Comments are closed on this story.