قومی اتحاد کے اجتماع میں مرد خواتین کی نمائندگی کریں گے: طالبان رہنماء
کابل: طالبان رہنماء نے کہا کہ قومی اتحاد کے اجتماع میں مرد ہی خواتین کی نمائندگی کریں گے۔
قائم مقام نائب وزیراعظم نے کہا کہ طالبان کے زیر اہتمام افغانستان کے مذہبی اسکالرز اور قبائلی عمائدین کا ایک بڑا اجتماع قومی اتحاد کے مسائل پر بات کرے گا جس میں خواتین شرکاء شامل نہیں ہوں گی۔
عبدالسلام حنفی نے سرکاری نشریاتی ادارے آر ٹی اے کو بتایا کہ یہ اجتماع، گزشتہ سال اگست میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد اپنی نوعیت کا پہلا اجتماع جمعرات کو شروع ہوگا۔
اسی دوران جب عبدالسلام حنفی سے پوچھا گیا کہ کیا خواتین شرکت کریں گی، تو انہوں نے کہا کہ مرد مندوبین خواتین کی نمائندگی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین ہماری مائیں، بہنیں ہیں، ہم ان کی بہت عزت کرتے ہیں، جب ان کے بیٹے اجتماع میں ہوتے ہیں، تو اس کا مطلب ہے کہ وہ بھی ایک طرح سے اجتماع میں شامل ہوتی ہیں۔
علاوہ ازیں سول سوسائٹی کے گروپوں نے کہا ہے کہ اگر خواتین کو شامل نہیں کیا گیا تو اس اجلاس کو قانونی حیثیت حاصل نہیں ہوگی۔
تاہم عبدالسلام حنفی کا کہنا تھا کہ ممذہبی رہنماؤں نے اسلامی نظام حکومت، معاشی اور سماجی مسائل کو حل کرنے کے لیے اجتماع کا مطالبہ کیا تھا۔
Comments are closed on this story.